بدترین مالی بحران کے شکار سری لنکا اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بدترین مالی بحران کے شکار سری لنکا کا آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ طے پاگیا
بدترین مالی بحران کے شکار سری لنکا کا آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ طے پاگیا

کولمبو: معاشی بحران کے شکار ملک سری لنکا کے ساتھ آئی ایم ایف کا  2 ارب 90 کروڑ ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مالی بدحالی کے دوران سہارا دینے والے اہم ترین عالمی قرض دہندہ کی جانب ملنے والی مالی امداد اپریل میں دیوالیہ ہونے والے جزیرہ نما ملک کے 51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی تنظیم نو سے مشروط کی گئی ہے۔

کولمبو میں 9 روز سے جاری مذاکرات کے بعد اپنے ایک بیان میں آئی ایم ایف نے کہا کہ سری لنکا کو فراہم کردہ اس نئے پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام اور قرضوں کی واپسی کو بحال کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

حکومت عمران خان کی سیکیورٹی پر سالانہ 24 کروڑ روپے خرچ کررہی ہے، آئی جی پولیس کا انکشاف

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قرضوں کی پائیداری کو یقینی بنانے اور مالیاتی خلا کو پُر کرنے کے لیے سری لنکا کے قرض دہندگان سے قرض میں ریلیف اور کثیرالجہتی شراکت داروں سے اضافی فنانسنگ کی ضرورت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

عزم و ہمت کی بہترین مثال، سوات کے نوجوان نے رسی کا پل بناکر سینکڑوں افراد کی جان بچالی

بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مالی مدد فراہم کیے جانے سے قبل، سری لنکا کے سرکاری قرض دہندگان سے قرض کی تسلسل کے ساتھ واپسی کو بحال کرنے کے لیے مالیاتی یقین دہانیاں اور نجی قرض دہندگان کے ساتھ باہمی تعاون کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ کوشش کرنا بہت ضروری ہے۔

آئی ایم ایف نے بتایا کہ سری لنکا نے ریونیو بڑھانے، سبسڈی ختم کرنے، لچکدار شرح تبادلہ کو یقینی بنانے اور اپنے انتہائی کم سطح پر موجود غیر ملکی ذخائر کو بڑھانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

واضح رہے کہ سری لنکا کی معاشی بدحالی کے سبب گزشتہ ماہ ہزاروں مشتعل مظاہرین نے صدر کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا تھا جس کے بعد سابق صدر گوٹابایا راجاپکسے ملک سے فرار ہوگئے تھے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

Related Posts