معاشی بد حالی کے باعث 10 سال تک 84 کروڑ لوگ بھوکے رہ جائیں گے۔اقوامِ متحدہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

معاشی بد حالی کے باعث 10 سال تک 84 کروڑ لوگ بھوکے رہ جائیں گے۔اقوامِ متحدہ
معاشی بد حالی کے باعث 10 سال تک 84 کروڑ لوگ بھوکے رہ جائیں گے۔اقوامِ متحدہ

جنیوا: اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ معاشی بدحالی کے باعث  10 سال تک دُنیا بھر میں 84 کروڑ لوگ بھوکے رہ جائیں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ رواں عشرے کے آخر تک اگر موجودہ معاشی رجحانات جاری رہے تو 84 کروڑ لوگ بھوکے رہ جائیں گے جو انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔

پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ ہم غذائی بدحالی اور بھوک کو شکست دے سکتے ہیں جس کیلئے ہمیں سیاسی قوتِ ارادی اور فیصلہ کن قوت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایک نقشہ بھی جاری کیا جس میں بھوک اور معاشی بدحالی کا سامنا کرنے والے دنیا بھر کے ممالک کو الگ رنگ سے ظاہر کیا گیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: کورونا  نے سیروسیاحت کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔انتونیو گوتریس

Related Posts