سری نگر: جدوجہدِ آزادئ کشمیر میں نئی روح پھونکنے والے نوجوان برہان وانی کے 7ویں یومِ شہادت کے موقعے پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں آج مکمل ہڑتال ہے۔ کاروبار اور تعلیمی ادارے بند کردئیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق جنت نظیر وادی کو بھارت کے غاصبانہ قبضے سے نجات دلانے کیلئے جدوجہد کرنے والے برہان وانی کی شہادت کو آج 7 برس مکمل ہوگئے۔ حریت رہنماؤں کی کال پر مقبوضہ وادی میں آج مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔
روس کیخلاف جنگ، امریکا کا یوکرین کو کلسٹر ہتھیار دینے کا اعلان
آج مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے، کاروبار اور دفاتر بند رہیں گے جبکہ سڑکیں ویران ہوگئیں۔ قابض بھارتی فوج نے بھارت مخالف احتجاج اور ریلیاں روکنے کیلئے جگہ جگہ خاردار تاریں لگا دی ہیں جن کا مقصد بھارت کے عالمی جرائم پر پردہ ڈالنا ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں موبائل اور انٹرنیٹ بند کردیا گیا۔ آج سے 7سال قبل بھارتی فوج نے 8 جولائی 2016 کے روز کرناگ میں فائرنگ کی جس کے نتیجے میں برہان وانی سمیت 3 کشمیری نوجوانوں نے جامِ شہادت نوش کر لیا تھا۔
ماضی میں برہان وانی نے جدوجہدِ آزادئ کشمیر کیلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا مؤثر استعمال کیا جس سے نوجوان طبقے کی بڑی تعداد متاثر ہوئی۔ بھارت کی نریندر مودی حکومت نے جواں سال برہان وانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ مقرر کردی۔
کم و بیش 2 لاکھ کشمیری حریت پسند برہان وانی کے جنازے میں شریک ہوئے اور شہید نوجوان کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کی گئی۔ شہید کے جسدِ خاکی کو سبز ہلالی پرچم میں لپیٹ کر سپردِ خاک کردیا گیا۔ کشمیری قوم آج ان کا ساتواں یومِ شہادت منا رہی ہے۔