پاکستانی قوم اپنے ہیرو ایم ایم عالم کی ساتویں برسی آج منا رہی ہے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سن 1965ء کی جنگ میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے ایم ایم عالم کی ساتویں برسی
سن 1965ء کی جنگ میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے ایم ایم عالم کی ساتویں برسی

دشمن کو پلک جھپکتے میں خاک و خون میں نہلا دینے والے ایم ایم عالم کی آج ساتویں برسی ہے۔ ائیر کموڈور محمد محمود عالم جنہیں ایک دنیا ایم ایم عالم کے نام سے جانتی ہے، انہوں نے انتہائی کم وقت میں دشمن کا بھاری جانی نقصان کیا۔

پاک فوج کو دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک اس لیے سمجھا جاتا ہے کیونکہ جنگی میدان میں بھاری عددی برتری رکھنے والے دشمن کو دھول چٹانے والے ایم ایم عالم جیسے قومی ہیروز نے ہر دور میں پاک فوج کا نام روشن کیا۔

سن 1965ء کی جنگ میں ایم ایم عالم نے دشمن کے 5 لڑاکا طیاروں کو تباہ کردیا جسے اتنا بڑا کارنامہ قرار نہیں دیا جاسکتا جتنا اِس بات کو کہ انہوں نے یہ کام ایک منٹ سے بھی کم وقت میں انجام دیا۔

قومی ہیرو ایم ایم عالم کو اِس کام کے لیے بین الاقوامی شہرت حاصل ہوئی۔ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آج بھی ایم ایم عالم کا نام ایک منٹ میں سب سے زیادہ طیارے گرانے والے قومی ہیرو کے طور پر درج ہے۔ 

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ایم ایم عالم نے  سیبر 86 نامی جنگی جہاز کے ذریعے یہ کارنامہ انجام دیا جبکہ دشمن کے پاس ہنٹر طیارے تھے جن کی جنگی صلاحیتیں سیبر 86 سے ہر لحاظ سے بہتر سمجھی جاتی ہیں۔

مجموعی طور پر ایم ایم عالم نے 9 جنگی طیارے مکمل طور پر تباہ کردئیے جس سے پاک فوج کو دشمن پر برتری حاصل ہوئی۔ سن 1965ء میں عوام کا جوش و جذبہ بھی قابلِ دید تھا جس کے بل بوتے پر پاک فوج یہ جنگ جیت گئی۔

ائیر کموڈور محمد محمود عالم (ایم ایم عالم) 6 جولائی 1935ء کو کلکتہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ڈھاکہ کے گورنمنٹ ہائی اسکول سے ثانوی تعلیم مکمل کی جبکہ پاک فضائیہ میں 1952ء میں شامل ہوئے۔ 

بعد ازاں قومی ہیرو ایم ایم عالم کو ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر ستارۂ جرات عطا کیا گیا۔ قوم آج بھی اپنے جنگی ہیرو کو فالکن اور لٹل ڈریگن جیسے خطابات سے یاد کرتی ہے۔

آج سے ٹھیک 7 سال قبل ایم ایم عالم کی وفات طویل علالت کے باعث ہوئی۔ قوم نے آنسوؤں اور سسکیوں کے ساتھ اپنے قومی ہیرو کو رخصت کیا۔انہیں ماڑی پور کے پی اے ایف بیس مسرور کے شہداء قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔ 

Related Posts