خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 7دہشت گرد ہلاک اور 6 شدید زخمی ہو گئے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جھڑپ ہفتے کے روز ضلع کے جنرل ایریا ارسون میں اس وقت ہوئی جب پاک فوج کی جانب سے دہشتگردوں کی تلاش میں کلیئرنس آپریشن کیا جارہا تھا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ‘علاقے کے مقامی لوگوں نے سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کو سراہا اور ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اظہار کیا’۔
یہ آپریشن بدھ کے روز لوئر چترال ضلع میں دو فوجی چوکیوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:پاکستان اور یو اے ای کا رواں ماہ کے آخر تک تجارتی معاہدہ ہونے کا امکان
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے مبینہ طور پر اپنے ترجمان محمد خراسانی کے ذریعے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔