لاہور: پولیس نے چیئرمین تحریکِ انصاف کی رہائش گاہ زمان پارک سے 50 پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کیا ہے جبکہ عمران خان نے آپریشن کی وجہ بتا دی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میری رہائش گاہ پر حملہ کردیا ہے جہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں۔
عمران خان کو عدالت سے ریلیف مل رہا ہے، مریم اورنگزیب
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ایسے اقدامات کس قانون کے تحت اٹھا رہے ہیں؟ یہ لندن پلان کا حصہ ہے جس کے تحت ایک تقرری پر رضامندی کے عوض مفرور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کے وعدے کیے گئے۔
اسی دوران پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میری رہائشگاہ پر دھاوا بول دیا ہےجہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں۔ کس قانون کے تحت یہ لوگ یہ سب کر رہے ہیں؟ یہ لندن پلان کا حصہ ہے جس کے تحت ایک تقرری پر رضامندی کے عوض مفرور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کے وعدے کئے گئے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 18, 2023
اس سے قبل زمان پارک میں آپریشن کے دوران پولیس نے 40 سے 50 کارکنان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ زمان پارک میں آپریشن کے دوران اسلحہ برآمد ہوا ہے تاہم پی ٹی آئی رہنما اس دعوے کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکٹر عظمیٰ کا کہنا ہے کہ پولیس کی آنکھوں میں خون اترا ہوا تھا۔ میں نے سرچ وارنٹ کا پوچھا جو مجھے نہیں دکھایا گیا۔
پولیس کی آنکھوں میں خون اُترا ہوا تھا، میں نے سرچ وارنٹ کا پوچھا لیکن نہیں دکھایا گیا، عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکٹر عظمیٰ کی گفتگو۔۔!!! pic.twitter.com/pOHhbZazNu
— Mughees Ali (@mugheesali81) March 18, 2023
زمان پارک میں آپریشن کے دوران پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری کے دوران مارپیٹ اور تشدد بھی کیا گیا جسے سابق وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے ریاستی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
State terrorism at Zaman Park pic.twitter.com/ujc3A0SSQX
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) March 18, 2023