کوئٹہ: ڈائریکٹر گوادر پورٹ اتھارٹی نے بینک افسران کی ملی بھگت سے 5 کروڑ کا فراڈ کیا جس پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے گوادر پورٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر اور نجی بینک کے 3 افسران کے خلاف 5 کروڑ روپے کے بینک فراڈ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے نجی بینک کے کھاتے دار کے ٹرم ڈپازٹ اکاؤنٹ پر جعلسازی سے 5 کروڑ کا رننگ قرضہ منظور کرا کر رقم حاصل کر لی اور بعد میں یہ رقم منی لانڈرنگ کیلئے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں سرمایہ کاری کے نام پر لگا دی گئی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے کمرشل بینکنگ سرکل کراچی میں ڈائریکٹر گواد پورٹ اتھارٹی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں محمد ثاقب نامی بینک منیجر، نعمان بھٹی نامی برانچ منیجر اور ڈائریکٹر فنانس گوادر پورٹ اتھارٹی محمد شفیع کو ملزمان کی حیثیت سے نامزد کیا گیا ہے۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے نجی بینک کے کھاتے دارسعید خان کے بینک اکاؤنٹ کا غیر قانونی استعمال کیا۔
سعید خان کے بینک اکاؤنٹ کو استعمال کرتے ہوئے بینک سے 5 کروڑ کا رننگ فنانس کی مد میں قرضہ حاصل کیا گیا جبکہ یہ جعلسازی اکاؤنٹ ہولڈر سعید خان کی لاعلمی میں کی گئی۔ سعید خان نے ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی جمع پونجی 6 کروڑ روپے بینک میں ٹرم ڈپازٹ اکاؤنٹ میں رکھوائی تھی جس سے وہ منافع حاصل کیا کرتے تھے۔ برانچ منیجر نے سعید خان کا اعتماد حاصل کرکے اس کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔
بعد ازاں ایک اور بینک منیجر نسیم نے سعید خان کو آگاہ کیا کہ آپ نے 5 کروڑ کا قرض لے رکھا ہے جس سے انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ تب تک غیر قانونی قرض لینے والے تمام ملزمان منظر سے غائب ہوچکے تھے۔ سعید خان کے اکاؤنٹ سے 14 لاکھ روپے کی قرض ادائیگی بھی کی گئی جو سنگین بینکنگ جرم ہے۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوادر پورٹ اتھارٹی، سابق چیئرمین نے 5000 گیلن پانی ذخیرہ کر لیا