کراچی: حویلیاں طیارہ حادثے میں مشہور و معروف نعت خواں جنید جمشید کی وفات کو 4 برس مکمل ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جنید جمشید پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کی پرواز نمبر پی کے 661 کے ذریعے چترال سے واپسی کے دوران حویلیاں کے مقام پر طیارہ حادثے کا شکار ہو کر جاں بحق ہوئے۔ یہ افسوسناک حادثہ جنید جمشید کے مداحوں کے دل پر بجلی بن کر گرا۔
جنید جمشید نے وائٹل سائنز کے میوزیکل بینڈ سے گلوکاری کے میدان میں عروج حاصل کیا۔ انہوں نے متعدد نغمے گا کر عوام سے داد سمیٹی جبکہ دل دل پاکستان کے ملی نغمے سے حاصل ہونے والی شہرت کا سورج آج تک غروب نہیں ہوسکا۔ ہر سال 14 اگست کے موقعے پر سب سے زیادہ جنید جمشید کے گانے کو پسند کیا جاتا ہے۔
بعد ازاں جنید جمشید نے گلوکاری سے توبہ کرکے حمد و نعت پڑھنا شروع کی تو میرا دل بدل دے اور الٰہی تیری چوکھٹ پہ سوالی بن کے آیا ہوں جیسے یادگار کلام سے عوام کے دلوں پر راج کیا۔ جنید جمشید کے ہمراہ طیارہ حادثے میں 47 مسافر جاں بحق ہوئے تھے۔
مبلغِ اسلام جنید جمشید نے گلوکار، نعت خواں، مبلغ، فیشن ڈیزائنر اور تاجر کی حیثیت سے کامیاب زندگی گزاری۔آج جنید جمشید کی چوتھی برسی کے موقعے پر مداح انہیں دل کی گہرائیوں سے یاد کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل معروف سابق گلوکاراور نعت خواں جنید جمشید سمیت 47 افراد کی وفات کا باعث بننے والے حویلیاں طیارہ حادثے کی تحقیقات مکمل ہو گئیں، جبکہ یہ واقعہ 7 دسمبر 2016ء کو پیش آیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے شعبۂ انجینئرنگ کی غفلت بے نقاب ہو گئی، طیارہ حادثے کی رپورٹ طیارہ حادثہ تحقیقاتی بورڈ نے گزشتہ ماہ جاری کی جس کے مطابق حادثے کا شکار طیارے کا 1 انجن بند جبکہ دوسرے کا بلیڈ ٹوٹ گیا تھا۔
مزید پڑھیں: جنید جمشید کے ساتھ طیارہ حادثہ کیسے پیش آیا؟ رپورٹ جاری