تل ابیب: ایران کی جانب سے اسرائیل پر جوابی میزائل اور ڈرون حملوں میں اسرائیلی نیوی کے سینئر کمانڈر الوف ڈیوڈ کے جہنم واصل ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ذرائع کے مطابق الوف ڈیوڈ اس وقت تل ابیب میں اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹر میں ایک اعلیٰ سطح کی سیکورٹی میٹنگ میں شریک تھا، جب ایرانی میزائلوں نے عمارت کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ حملہ ایران کی جانب سے اسرائیلی فضائی حملوں کے ردعمل میں کیا گیا، جن میں ایران کے اہم فوجی رہنما مارے گئے تھے اور نطنز میں واقع زیر زمین جوہری تنصیب کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔
ایران نے اس جوابی کارروائی کو ’’تاریخی دفاع‘‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل میں 150 کے قریب اہم عسکری اور اسٹریٹیجک اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
ایران کے حملے میں اب تک 4 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
اسرائیلی ہنگامی طبی سروس ’’ماگن ڈیوڈ آڈوم‘‘ کے مطابق زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے، جہاں کئی افراد زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
حملے کے نتیجے میں تل ابیب اور یروشلم میں شدید تباہی دیکھی گئی۔ عمارتیں منہدم ہو گئیں، رہائشی ملبے تلے دب گئے، اور کئی گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ ’’ٹائمز آف اسرائیل‘‘ کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں کھنڈرات، جلی ہوئی گاڑیاں اور تباہ حال سڑکیں واضح دیکھی جا سکتی ہیں۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’’ایرنا‘‘ کے مطابق، یہ حملے اسرائیل کے ’’آپریشن رائزنگ لائن‘‘ کے جواب میں کیے گئے جس کے تحت اسرائیل نے ایران کے اندرونی علاقوں میں میزائل حملے کیے تھے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس نے سینکڑوں بیلسٹک میزائل داغے، جن کا ہدف اسرائیل کے اسٹریٹجک مراکز تھے۔
اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ ’’درجنوں ایرانی میزائل داغے گئے جن میں سے کچھ کو دفاعی نظام نے ناکام بنایا، تاہم کئی میزائل اہداف پر گرے اور تباہی پھیلائی۔‘‘
تل ابیب اور یروشلم میں ایئر ریڈ سائرن بجائے گئے، لوگ پناہ گاہوں کی طرف بھاگے، جبکہ فضا میں ایرانی میزائلوں کی گھن گرج نے پورے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا۔ حملے کے بعد اسرائیلی حکومت نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا اور افواج کو الرٹ کر دیا گیا۔