ایران میں مہسہ امینی کی دورانِ حراست ہلاکت پر احتجاج، کریک ڈاؤن میں 326افراد ہلاک

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

تہران: ایران میں مبینہ طور پر درست طریقے سے پردہ نہ کرنے پر گرفتار جواں سال لڑکی مہسہ امینہ کی دورانِ حراست ہلاکت پر احتجاج جاری ہے۔ ایرانی فورسز نے کریک ڈاؤن کے دوران 326 شہریوں کو ہلاک کردیا۔

تفصیلات کے مطابق مہسہ امینی کی ہلاکت پر احتجاج ملک گیر سطح پر جاری ہے جو دارالحکومت تہران سمیت مختلف شہروں میں پھیل گیا۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور حکام کو مہسہ امینی کا قاتل قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ میں موسلا دھار بارش

متعدد مقامات پر ایرانی خواتین نے احتجاج کے دوران مہسہ امینی سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ایران میں پردے کے سخت قوانین کو کھل کر پامال کیا جس کے خلاف ایرانی حکومت نے کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔

کریک ڈاؤن کے دوران کم و بیش 326 مظاہرین ہلاک ہو گئے۔ مظاہرین نے ایران کے سپریم لیڈر کے خلاف بھی نعرے بازی کی اور انہیں ڈکٹیٹر قرار دیا، تاہم ایرانی حکومت نے مہسہ امینی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ مہسہ امینی رواں برس 16 ستمبر کے روز حراست کے دوران ہلاک ہوگئی تھیں جس کے بعد ملک گیر سطح پر مظاہرے پھوٹ پڑے۔ ایرانی حکومت تاحال مظاہرین کو کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔

 

Related Posts