کراچی میں دوسرے روز بھی کے ایم سی بس ٹرمینل کے ملازمین مسلسل یرغمال بنے ہوئے ہیں جبکہ انٹر سٹی بس ٹرانسپورٹرز کی غنڈہ گردی جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاؤن یوسف گوٹھ میں قائم کے ایم سی پراجیکٹ بس ٹرمینل پر سعید آباد پولیس کی ملی بھگت سے دوسرے روز بھی کے ایم سی بس ٹرمینل کے ملازمین کو یرغمال رکھا گیا ہے۔ ٹرانسپورٹرز کھلے عام اسلحے کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کر رہے ہیں۔ علاقہ پولیس کارروائی سے مسلسل اجتناب کر رہی ہے۔
میئر کراچی وسیم اختر نے کمشر کراچی کو فون کیا، بس ٹرمینل پر مدد کی اپیل پر کمشنر نے زبانی جمع خرچ کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ بعد ازاں یوسف گوٹھ ٹرمینل میں پولیس نے نمائشی چھاپہ مارا۔ جان ٹرانسپورٹ کے منشی خان محمد عرف عام جان کو گرفتار کیا گیا جبکہ ذرائع کے مطابق حراست میں لیا گیا شخص غیر متعلقہ ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق اصل ذمہ دارٹرانسپورٹرز اب بھی ٹرمینل کے مرکزی دروازے پر اور اندر موجود ہیں۔ فائرنگ متعدد بار کی گئی لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹرز اور پولیس کی ملی بھگت کے باعث صورتحال سنگین ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بس ٹرمینل پر اندرون ملک بسوں کی آمد و رونگی بند کرنے پر ٹرانسپورٹروں کا انوکھا احتجاج شدت اختیار کر گیا۔ یوسف گوٹھ بس ٹرمینل پر کے ایم سی کے عملے کو ٹرانسپورٹرز نے یرغمال بنا لیا۔
بس ٹرمینل کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے گزشتہ روز بتایا کہ لاک ڈاؤن کے باعث کراچی سے دیگرشہروں کو جانے والی بسوں پر پابندی کے باعث بس ٹرمینل بند ہے اس لئے مشتعل ٹرانسپورٹرزبردستی بس ٹرمینل کے احاطے میں داخل ہوگئے اور کے ایم سی ملازمین کو اپنے دفتر تک محصور کر کے یرغمال بنا لیا۔
مزید پڑھیں: ٹرانسپورٹرز نے کے ایم سی کے عملے کو یرغمال بنا لیا