تونس: مرکزی تونس کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے کے نتیجے میں 27 مہاجرین، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، ہلاک ہو گئے جبکہ 83 افراد کو بچایا گیا۔
سول ڈیفنس کے مطابق ہلاک اور بچائے گئے کیرکنہ جزیروں کے قریب ملنے والے مسافر یورپ جانے کی کوشش کر رہے تھے اور ان کا تعلق صحرائے اعظم افریقہ کے ممالک سے تھا۔تونس کی قومی گارڈ کے مطابق دیگر ممکنہ غائب مسافروں کی تلاش جاری ہے۔
انسانی اسمگلنگ میں سہولت کار36 ایف آئی ایف افسران ملازمت سے برخاست
واضح رہے کہ تونس غیر قانونی مہاجرین کے لیے یورپ پہنچنے کا ایک اہم راستہ ہے، خاص طور پر اٹلی کے لیے، جس کا جزیرہ لمپیدوزا تونس سے صرف 150 کلومیٹر دور ہے اور اکثر یہ ان کا پہلا بندرگاہ ہوتا ہے۔
ہر سال ہزاروں افراد خطرناک بحیرہ روم کی عبور کی کوشش کرتے ہیں، جس میں حالیہ کشتیوں کے ڈوبنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ خراب موسم نے خطرات کو مزید بڑھا دیا ہے۔
18 دسمبر کو 20 مہاجرین ایک کشتی کے ڈوبنے سے ہلاک ہو گئے، جبکہ پانچ دیگر غائب ہو گئے۔