سستی بجلی سے پیداواری لاگت میں کمی، صنعتوں کو فروغ ملے گا، اسماعیل ستار

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Meat Industry: The Growth Potential: Ismail Suttar

کراچی: ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے صدر اسماعیل ستار نے حکومت کی جانب سے تمام صنعتوں کے لیے اضافی بلنگ پر25 فیصد بجلی ٹیرف سبسڈی دینے اور پیک آورز ختم کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے اس اقدام کو صنعتوں کے فروغ کے لیے نیک شگون قرار دیا ہے جس سے پیداواری لاگت کم کرنے اور مینوفیکچررز کے حوصلے بلند کرنے میں مدد ملے گی۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بجلی نرخوں میں کمی کا حالیہ اقدام مثبت پیشرفت ظاہر کرتا ہے تاہم یہ بات بھی غور طلب ہے کہ پاکستان میں بجلی کے نرخ خطے میں سب سے زیادہ ہیں جس کی وجہ پاور سیکٹر کے ساتھ ہمارے مختلف معاہدے ہیں جو صنعتی ترقی ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔

صدر ای ایف پی کا کہنا تھا کہ ریجن میں اوسطاً بجلی کے نرخ 12 روپے فی یونٹ ہیں اس کے برعکس پاکستان میں بجلی کے نرخ فی یونٹ نرخ19 روپے سے بھی زیادہ ہیں لیکن صنعتکار برادری پُرامید ہے کہ حالیہ مثبت پیشرفت سے اگلے3 سالوں میں بجلی کے زائد نرخوں کو بھی کم کیا جائے گا تاکہ سستی بجلی اور کم پیداواری لاگت کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کار بھارت، ویتنام اور بنگلہ دیش کی بجائے پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیں۔

ای ایف پی چیف نے مزید کہا کہ نیشنل گرڈ کو 18,000 میگاواٹ کی غیرضروری سرپلس بجلی مل جاتی ہے جوٹرانسمیشن اور تقسیم کے پسماندہ انفراسٹرکچر کی وجہ سے بالکل استعمال نہیں ہورہی ہے۔

مزید پڑھیں: کورنگی صنعتی علاقے کی مرکزی سڑک سیوریج سے زیر آب، بد ترین ٹریفک جام

انہوں نے کہاکہ آئی پی پیز کے ذریعے 75 فیصد سپلائی کی جاتی ہے اور حکومت کو قرضوں کے ذریعے اضافی ادائیگی کرنا پڑتی ہے جس کا بوجھ صنعتوں کو نیپر اکے زائد ٹیرف کی صورت میں برداشت کرنا پڑتا ہے لہٰذا ڈالرز کی بجائے روپے میں ادائیگی سے حالیہ سبسڈی کو تقویت ملے گی۔

Related Posts