اقلیتوں کے نام پر بنایا جانے والا 25ارب کا رہائشی منصوبہ کرپشن کی نذر

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اقلیتوں کے نام پر بنایا جانے والا 25ارب کا رہائشی منصوبہ کرپشن کی نذر
اقلیتوں کے نام پر بنایا جانے والا 25ارب کا رہائشی منصوبہ کرپشن کی نذر

کراچی:اقلیتوں کے نام پر بنایا جانے والا رہائشی منصوبہ بعض کرتا دھرتاؤں کی مبینہ کرپشن کے باعث کھٹائی میں پڑ گیا، منصوبے کی تکمیل کے لیے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز پاکستان (آباد)کے وائس چیئرمین عبدالرحمٰن سے بشپ صادق ڈینیئل نے 12 کروڑ روپے بھی مبینہ طور پر وصول کیے تھے جو موصوف ہڑپ کر گئے۔

بشپ صادق ڈینیئل اس سے قبل بھی کئی جعلسازیوں میں ملوث رہے ہیں اور مسیحی برادری کے نام پر انہیں دھوکہ دینے کے متعدد الزامات کا سامنا بھی ہے، تیسرٹاؤن میں نادرن بائی پاس پر”ہارمونی میڈوز“ کے نام سے سات ہزار سے زائد فلیٹوں پرمشتمل اربوں روپے کا منصوبہ تعمیر کرنے کے لئے میسرزڈایوسس آف کراچی چرچ آف پاکستان کے سیکریٹری ظفراقبال کے ساتھ ہارمونی میڈوز نامی مذکورہ منصوبے کی تعمیر کا معاہدہ کیاگیا جس پر عمل درآمد نہیں کیاجاسکا۔

وائس چیئرمین(آباد) نے بوگس چیک جاری کرنے پر بشپ صادق ڈینئل کیخلاف ایف آئی آر درج کروادی ہے۔ تقریباً 25ارب روپے مالیت کے اس منصوبے کے لئے بیرونی امداد کے طورپر سرمایہ کاری کی جائے گی بیرون ممالک کی فنڈنگ کا اس منصوبے میں 70فیصدحصہ ہوگا اور30فیصدادائیگی مذکورہ چرچ کے ممبرادا کریں گے۔

اتنی خطیربیرون ممالک کی فنڈنگ کی ضمانت کا سوال اٹھایاگیا جس پردونوں فریقین کے مابین طے پایاکہ اگرمذکورہ تعمیراتی کمپنی یہ منصوبہ پائیہ تکمیل نہ پہنچا سکی تواس کی ضمانت کیسے دی جائے گی،جس کے پیش نظر وائس چیئرمین آباد سے12کروڑروپے بطورضمانت اینٹھ لئے گئے۔

اس سلسلے میں 16اکتوبر2019ء کومذکورہ چرچ سے تعلق رکھنے والی اقلیت کے لئے تیسرٹاؤن نادرن بائی پاس پرہارمونی میڈوز نامی منصوبہ تعمیر کرنے کی غرض سے ایک معاہدہ مذکورہ چرچ کے مبینہ جعلی سیکریٹری ظفراقبال ولد بشیراختراوربسیں گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ وچائیل بلڈرزاینڈ ڈیولپرز کے مالک عبدالرحمن کے مابین طے پایا۔

ذرائع کا کہناہے کہ ڈی اوسز آف کراچی چرچ آف پاکستان کی ایک جعلی قرارداد کے ذریعے16اکتوبر2019ء کومذکورہ چرچ کے کونسل ممبران کی جانب سے جعل سازی کے ذریعے ظفراقبال ولد بشیراخترکوسیکریٹری کے اختیارات تفویض کئے تاکہ مذکورہ ہاؤسنگ منصوبے کی تعمیر کیلئے معاہدہ کرسکے۔

بتایاجاتاہے کہ مذکورہ قرارداد پردستخط کرنے والے 120ممبران میں سے کئی انتقال کرچکے تھے اس لئے قرارداد مذکورہ پرمتعدد جعلی دستخط کی وجہ سے قرارداد بھی جھوٹ کا پلندا نکلی اور13دسمبر2019ء کوبشپ صادق ڈینئل کی جانب سے بیرون ممالک کی فنڈنگ عنقریب شروع ہونے سے متعلق فراہم کردہ خط بھی قراردادمذکورہ کی طرح جعلی نکلا۔

جس میں اقلیتوں کیلئے ایک اسپتال بنانے کے منصوبے کے لئے فنڈز جمع کرنے کے لئے مختلف مخیرحضرات اوراداروں سے رابطہ کرنے اورجلد مطلوبہ فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی اوراس سلسلے میں پہلی قسط مارچ 2020ء کے وسط میں فراہم کرنے کا کہاگیاتھا شایدیہی وہ جعلی خط تھا جس کودیکھ کرآباد کے وائس چیئرمین کویقین ہوگیاتھا کہ منصوبے کی تعمیر کے لئے چند ماہ کے اندربیرون ممالک سے فنڈز موصول ہونا شروع ہوجائیں گے۔

جب مذکورہ معاہدہ کے تحت بروقت بیرون ممالک کی فنڈگ نہ ہونے پر عبدالرحمن کوخدشات نے گھیرلیا اورانہوں نے مذکورہ منصوبہ تعمیر کرنا کا ارادہ ترک کرکے بشپ صادق ڈینئل سے اپنے12کروڑروپے کا مطالبہ کردیا جسے وہ آج کل کرکے ٹالتا رہا تاہم اس دوران انتہائی کوشش اور دباؤکے باعث 2کروڑ90لاکھ روپے وصول کرلئے گئے تاہم25،25لاکھ روپے کے مزید چیک بھی بشپ سے وصول کئے گئے جوکہ بوگس ہونے کی وجہ سے کیش نہ ہوسکے۔

جس کی وجہ سے 31اپریل 2020ئکوبشپ صادق ڈینئل کیخلاف تھانہ شارع فیصل میں ایف آئی آر نمبر293/2020درج کروادی گئی واضح رہے کہ بشپ صادق ڈینئل پراس سے قبل بھی متعدد ایف آئی آرشہر کے مختلف تھانوں میں درج ہیں جوکہ اقلیتوں کی قیمتی اراضی جعل سازی کے ذریعے ہڑپ کرنے سے متعلق ہیں اورایسی تمام جعل سازیوں میں ظفراقبال اس کے دست راست کے طورپر کام کرتا رہا ہے جبکہ قاضی شہاب ان کے فرنٹ مین کے طورپرکام کرتا ہے۔

شہر کی اقلیتی برادری نے وزیر اعظم پاکستان، گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ بشپ صادق ڈینیئل اور ظفر اقبال سمیت دیگر جعلساز وں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ وہ مسیحی برادری کو دھوکہ دینے والے صادق ڈینیئل کے خلاف از خود نوٹس لے کر اقلیتوں کو تحفظ فراہم کریں۔

Related Posts