مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو 140ویں روز میں داخل، نظامِ زندگی بدستور مفلوج

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو 140ویں روز میں داخل، نظامِ زندگی بدستور مفلوج
مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو 140ویں روز میں داخل، نظامِ زندگی بدستور مفلوج

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا آج 140واں روز ہے،  جبکہ غاصب بھارت کی طرف سے نافذ پابندیوں کے نتیجے میں نظامِ زندگی بدستور مفلوج ہے، مظلوم کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ 

جموں و کشمیر میں عوام پر بھارتی فوج کا ظلم و ستم آج بھی جاری ہے جبکہ  تاریخ کے بد ترین غیر انسانی کرفیو کے خلاف عالمی برادری بدستور خاموش ہے، مظلوم کشمیریوں کے حق میں کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ 

وادی میں کھانے پینے کی اشیاء، اشیائے ضروریہ اور خوراک کی شدید قلت ہے جبکہ نام نہاد سرچ آپریشن کے نام پر پکڑ دھکڑ، تشدد اور قتل و غارت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

 غاصب بھارت کی طرف سے عائد پابندیوں کے ساتھ ساتھ مظلوم کشمیریوں کو وادی میں جاری سخت سردی اور برف باری کا سامنا ہے جس کے باعث لاک ڈاؤن کی صورتحال مزید تشویشناک ہوچکی ہے۔   

بد ترین کرفیو کے باعث کشمیریوں کو آمدورفت، باہمی رابطوں، کاروبار اور تعلیم کی بندش کا سامنا ہے۔ روزگار منقطع ہونے کے باعث ضروریاتِ زندگی کے لیے معاشی مسائل شدت اختیار کرچکے ہیں۔ 

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق  بھارت کی طرف سے   انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسز کی معطلی کے باعث لوگوں خاص طور پر پیشہ ور افراد،طلباء، صحافیوں، ڈاکٹروں اور تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔

کرفیو کے نتیجے میں  کشمیری عوام سردی کے سخت موسم کیلئے اشیائے ضروریہ ذخیرہ نہیں کر سکے۔ مقبوضہ وادی کو بیرونی دنیا سے ملانے والی سرینگر جموں شاہراہ شدید برف باری کے باعث موسم سرما میں اکثر بند رہتی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل انڈین نیشنل کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے کہا  کہ حکمران بھارتیہ جنتاپارٹی طلباء، نوجوانوں سمیت شہریوں کی آواز کودبانے کیلئے ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہی ہے۔

سونیا گاندھی نے گزشتہ روز  اپنی ایک تقریر میں کہا کہ انکی جماعت کو طلباء سمیت شہریوں پر کیے جانے والے ظلم وستم پر گہری تشویش اور صدمہ ہے۔

مزید پڑھیں:بھارتی حکومت  طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے،سونیا گاندھی

Related Posts