کراچی: شہر قائد میں ہفتے کے روز دس سالہ بچی دعا فاطمہ کو زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق کراچی کی کشمیر کالونی میں ایک گھر سے لڑکی کی لاش برآمد ہوئی۔ محمود آباد تھانے کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے لیا۔
متاثرہ بچی کے والدین نے پولیس کو بتایا کہ انہیں ان کی بیٹی کی لاش ان کے گھر کی پہلی منزل کی طرف جانے والی سیڑھیوں پر پڑی ملی۔
پولیس ذرائع کے مطابق بچی کے جسم پر زخموں کے نشانات موجود تھے اور شک کی بنیاد پر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔
کراچی کے پولیس سرجن کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان کے مطابق، مقتولہ کے پوسٹ مارٹم سے ثابت ہوگیا ہے کہ بچی سے جنسی زیادتی کی گئی ہے اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ”اس کی گردن پر (گلا دبانے) کے نشانات ہیں، جوکہ اس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ بچی کو زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق اہل خانہ کو شبہ ہے کہ 18 سالہ ذیشان جو کہ ان کے گھر کی پہلی منزل پر کرایہ دار کے طور پر رہائش پذیر تھا، نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا ہے۔
پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا جس نے دوران تفتیش لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کرلیا ہے۔
ایس ایس پی شیرازی نے بتایا کہ ملزم پیشہ کے لحاظ سے لوڈر تھا اور مقتولہ کی والدہ کے ماموں کے لیے کام کرتا تھا۔
مزید پڑھیں:اے این ایف کی کارروائیاں، کئی شہروں سے بھاری مقدار میں چرس اور ہیروئن برآمد