پارلیمنٹ کا تقدس کون بحال کریگا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی وزیرفواد چوہدری نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو قائد حزب اختلاف کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست کی ہے ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈرکی غیر حاضری کے سبب انتہائی اہم نوعیت کے معاملات پر قانون سازی کا عمل تعطل کا شکار ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کی پارلیمنٹ سے غیر حاضری کا معاملہ اٹھاتے ہوئے ان کو بھی عہدے سے ہٹانے کی تجویز دیدی ہے۔

پاکستان میں آئینی طور پر پارلیمانی جمہوری نظام رائج ہے اور اس طرز حکومت میں پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہوتی ہے جہاں عوام کے منتخب نمائندے عوام کے لئے قانون سازی کرتے ہیں لیکن دیکھا جائے تو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے پارلیمان اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے بے نیاز ہو چکی ہے ۔ اراکین سمیت وزیراعظم واپوزیشن لیڈرجلسے جلوسوں میں تو شرکت کرتے ہیں لیکن ایوان میں تشریف لانے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔وزیراعظ سمیت اپوزیشن لیڈر اور اراکین کے غیر سنجیدہ رویئے کے سبب اس وقت پارلیمنٹ اپنی حقیقی اہمیت کھوچکی ہے۔

پارلیمنٹ کے ایک اجلاس پر کروڑوں روپے کا خرچ آتا ہے لیکن اراکین کے غیر سنجیدہ کا عالم یہ ہے کہ وزراء ایوان میں آنا پسند کرتے ہیں نہ کورم پورا ہوتا ہے۔ ہر فورم پر تنقید کے باوجود اراکین اسمبلی ایوان میں دلچسپی لینے پر آمادہ دکھائی نہیں دیتے۔ان اراکین کو محض الائونسز سے سروکار ہے اس لیئے پارلیمنٹ تک آنے والے اراکین بھی حاضری لگاکر ایوان سے غائب ہوجاتے ہیں۔

غریب عوام کے ٹیکسوں پر پلنے والے اور خود کو عوام کا نمائندہ کہلانے والے سیاستدانوں کو عوام کے مفادات سے کوئی سروکار نہیں، بھوک وافلاس کے مارے عوام کے ٹیکس سے ان عوام نمائندوں کے جہازوں ، ٹرین کے ٹکٹ، پیٹرول، فون کے الائونسز اور ہر وہ سہولت دستیاب ہوتی ہے جو خود ان عوام کو بھی میسر نہیں ہے۔

عمران خان کا وزیراعظم بننے سے قبل بھی ایوان میں حاضری کا ریکارڈ خاصہ مایوس کن رہاہے، اپوزیشن میں رہتے ہوئے انہوں نے پارلیمنٹ آنے کو تو اپنی توہین سمجھا لیکن مراعات لینے میں کوئی عار محسوس نہیں کی جبکہ اب وزیراعظم بننے کے باوجود عمران خان قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کرنا مناسب نہیں سمجھتے جبکہ اکثر وفاقی وزراء بھی ایوان میں حاضر نہیں ہوتے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان خود قومی اسمبلی میں اپنی حاضری یقینی بناکر دوسروں کیلئے ایک مثال قائم کریں، اپوزیشن ایک دن، دویا تین دن ہنگامہ کریگی جس کے بعداپوزیشن کو بھی عوام مسائل قانون سازی کا حصہ بننا پڑے گا۔

حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں قانون سازی کے بجائے آرڈیننسز سے معاملات چلانے کی روش کی وجہ سے بھی اراکین پارلیمان کو عزت دینے کو تیار نہیں ہیں، عوام کی نمائندگی کرنےکے دعوئے کرنےوالے سیاستدان جب اسمبلی میں حاضر ہوکرآواز ہی نہیں اٹھائیں گے تو مسائل کیسے حل ہونگے۔

Related Posts