اسلام آبادہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کرتےہوئے انہیں ٹرائل کورٹ سےرجوع کرنے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے رینٹل پاور کیس میں راجہ پرویز اشرف کی درخواست پر محفوظ تحریری فیصلہ سنایا، تحریری فیصلہ 4 صفحات پرمشتمل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ راجہ پرویز اشرف کے خلاف متعددنیب ریفرنسز چل رہے ہیں، راجہ پرویز اشرف کے خلاف ٹرائل کورٹس میں مقدمات زیر سماعت ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہدایت دی کہ راجہ پرویزاشرف متعلقہ ٹرائل کورٹس سے رجوع کریں۔
واضح رہے کہ راجہ پرویز اشرف نے بیرون ملک جانے کے لیے مشروط اجازت مانگی تھی اور ای سی ایل سے ایک دفعہ نام نکالنے کی استدعا کی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیاکہ 9 اور 10 ستمبر کو بیرون ملک کانفرنس میں شرکت کے لئے جانا ہے۔2013 میں میرے خلاف سیاسی کیس بنایا گیاتھا۔ عدالت ای سی ایل سےنام نکالنےکی درخواست منظورکرے۔
راجہ پرویز اشرف پرریشماں پاورپلانٹ میں 38 کروڑاورگلف پاورپلانٹ میں 49 کروڑکرپشن کاالزام ہے جبکہ رینٹل پاورکیس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف پراختیارات کے ناجائز استعمال، قواعد کی خلاف ورزی اور غیرقانونی ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔