اٹک: سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو بیٹوں سے ٹیلیفونک گفتگو کی اجازت دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان نے اپنے وکلا شیراز احمد اور عمیر نیازی کے ذریعے اپنے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے ٹیلیفونک گفتگو کیلئے درخواست دائر کی تھی۔
عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13ستمبر تک توسیع
جج سیکرٹ ایکٹ عدالت ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کو عمران خان کو بیٹوں سے ٹیلیفون پر بات کرنے کیلئے انتظامات کی ہدایات جاری کردیں۔
واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں 5اگست کو مقامی عدالت کے جج ہمایوں دلاور کی جانب سے 3سال قید اور نااہلی کی سزا سنائے جانے کے بعد سے عمران خان اٹک جیل میں قید ہیں۔ بعد ازاں 19اگست کو عمران خان کو سائفر گمشدگی کیس میں بھی گرفتار کر لیا گیا۔
حال ہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عمران خان کی سزا معطل ہکردی، تاہم سائفر کیس میں گرفتاری کے باعث عمران خان کو رہائی نہ مل سکی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ کی مدت میں 13ستمبر تک توسیع کردی۔
سائفر گمشدگی کیس میں عمران خان کے خلاف مقدمے کی سماعت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اٹک جیل میں کی جبکہ عمران خان توشہ خانہ کیس میں سنائی گئی سزا کے بعد سے اٹک جیل میں قید ہیں۔