سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ آج لاہور کی انسدادِ منشیات عدالت میں پیش ہوں گے جبکہ کیس کی سماعت کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کی جائے گی اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ کے اختتام پر عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن کا معاملہ بلی کے خواب میں چھیچھڑے جیسا ہے،فواد چوہدری
اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی طرف سے عدالت سے درخواست کی جائے گی کہ رانا ثناء اللہ کا مزید جسمانی ریمانڈ عطا کیا جائے جبکہ سابق وزیر قانون کے وکیل اس کی مخالفت میں دلائل دیں گے۔
رانا ثناء اللہ کی پیشی کے موقعے پر جوڈیشل کمپلیکس کے تمام راستے کنٹینر لگا کر بند کر دئیے گئے ہیں جبکہ ن لیگی سیاستدانوں اور کارکنان کی بڑی تعداد بھی سماعت کے بعد اپنے رہنما سے ملاقات کے لیے حاضر ہوگی۔
یاد رہے کہ 9 اکتوبر کو منشیات برآمدگی کیس میں رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید توسیع کی گئی اور عدالت نے ملزم کو 18 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ۔
لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی، اسپیشل جج سینٹرل خالد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر اے این ایف نے ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کی استدعا کرتے ہوئے رانا ثنااللہ پر فرد جرم عائد کرنے کی درخواست کی۔
مزید پڑھیں: منشیات برآمدگی کیس، رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈمیں 9روزکی توسیع