وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے مذہبی فرائض کی انجام دہی کے لیے بھارت سے کرتارپور آنے والی سکھ برادری کے لیے 2 شرائط ختم کردی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے بھارت سے کرتارپور آنے والے سکھوں کے لیے 2 پابندیوں کو ختم کردیا جبکہ ان میں سے ایک یہ ہے کہ انہیں کسی پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ریلوے ، گزشتہ ایک سال میں ریکارڈ 80 ٹرین حادثات ہوچکے ہیں
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہر سکھ کو بھارت کا مستند شناختی کارڈ دکھانا لازمی ہوگا، تاہم پاکستان انہیں دوسری رعایت یہ دے رہا ہے کہ انہیں 10 دن پیشگی رجسٹریشن کی کوئی ضرورت نہیں رہے گی۔
عمران خان نے کہا کہ بابا گرونانک کی 550ویں سالگرہ کے موقعے پر اور افتتاحی تقریب کے دن سکھ برادری سے پاکستان آمد کے لیے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی میڈیا نمائندگان کی کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب کی کوریج کے لیے لائن لگ گئی اور بڑی تعداد میں صحافیوں نے پاکستانی ہائی کمیشن میں ویزے کے لیے درخواستیں جمع کروا دِیں۔
حکومتِ پاکستان کی طرف سے افتتاحی تقریب میں بھارتی صحافیوں کو دعوت دینے کا کوئی باضابطہ فیصلہ سامنے نہیں آیا، تاہم میڈیا نمائندگان کی طرف سے پاکستانی ویزے کے حصول کے لیے درخواستیں آنا شروع ہوچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: کرتارپور راہداری افتتاحی تقریب: کوریج کے لیے بھارتی میڈیا کی لائن لگ گئی