کراچی: شاہراہ نورجہاں پولیس کا موٹرسائیکل لفٹرز کے خلاف کامیاب اسٹنگ آپریشن،تفتیش میں ملزمان کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرک سینٹرل میں شاہراہ نورجہاں تھانے کی حدود میں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے انتہائی مطلوب 4رکنی بین الصوبائی 125 موٹرسائیکل لفٹر گروہ گرفتارکرلیا گیا۔
ملزمان کے قبضے سے موٹرسائیکلیں،لاک کاٹنے کے آلات برآمد4 پستول کیش رقم اور دیگر سامان بھی برآمدملزمان کو چوری کی موٹرسائیکل بس پر رکھتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان میں سرغنہ زاہد، ثاقب قریشی، عمیرحاجی اور رزاق شامل ہیں ملزمان کئی سالوں سے125 موٹرسائیکلیں چوری کرتے تھے،مختلف مقامات سے چرا کر بڑے اسپتالوں کی پارکنگ میں کھڑا کردیتے تھے۔
چوری شدہ موٹرسائیکل بس کی چھت پر رکھ کر ڈیرہ غازی خان پہنچائی جاتی بس کلینر فی موٹرسائیکل 8 ہزار روپے لیتا اور جعلی این او سی بناتا تھااین او سی راستے میں لاء انفورسمنٹ اداروں کو دکھائی جاتی تھی۔
ملزمان بلوچستان کے سب سے بڑے بیوپاری ویدھو اور یارو سے منسلک ہیں،گرفتار ملزمان فی موٹرسائیکل40 ہزار روپے ایزی پیسہ سے وصول کرتے تھے، پاکستان بھر سے چوری شدہ موٹرسائیکلیں بلوچستان رکنی پہنچائی جاتی ہیں۔
بلوچستان رکنی میں روزانہ کی بنیاد پر چوری شدہ موٹرسائیکلوں کا بازار لگتا ہے، ملزم بینک سے کیش لے کر نکلنے والے شہریوں سے لوٹ مار میں بھی ملوث ہیں،گرفتار ملزمان سے مذید تفتیش کا عمل جاری ہے۔
دوسری جانب اسٹیل ٹاؤن پولیس کی لنک روڈ کے قریب خفیہ اطلاع پر کارروائیکے دوران لوٹ مار کی وارداتوں میں سرگرم تین رکنی ڈکیت گروہ گرفتارکرلیا گیا۔ ملزمان واردات کیلئے اکھٹے ہوئے تھے۔
گرفتار ملزمان سے غیر قانونی اسلحہ اور 03 مسروقہ موٹرسائیکلیں تحویل میں لے لی گئیں۔ملزمان موٹرسائیکل لفٹنگ اور اسٹرٹ کرائم کی درجنوں وارداتوں میں ملوث تھے۔
ملزمان سے برآمد موٹرسائیکلیں تھانہ بن قاسم اور سکھن کی حدود سے چوری شدہ ہیں۔ ملزمان عادی مجرم ہیں اور پہلے بھی گرفتار ہو کر جیل جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی، کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کے دوران فائرنگ، 3 افراد زخمی