وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں اِس وقت پاکستانی وفد کی افغان طالبان سے ملاقات جاری ہے جبکہ دفتر خارجہ میں افغان وفد کی سربراہی ملا عبدالغنی برادر کر رہے ہیں۔
افغان وفد میں سینئر طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر سمیت 11 نمائندے شامل ہیں جبکہ مذاکرات میں افغان امن عمل کی بحالی کے ساتھ ساتھ خطے کے امن و امان سے متعلق دیگر اہم امور پر گفت و شنید جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی حکومت کا مؤقف غلط، وزیر اعظم عمران خان سے کشمیریوں کوحوصلہ ملا۔التجا مفتی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 40 سال سے افغانستان میں خانہ جنگی اور عدم استحکام کا نقصان افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی اٹھانا پڑ رہا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات علاقائی ہمسائیگی کے ساتھ ساتھ مذہب اور ثقافت کی بنیاد پر موجود ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان جنگ کو کسی مسئلے کا حل نہیں سمجھتا۔ ہماری صدقِ دل سے یہ رائے ہے کہ برادر ملک افغانستان میں امن و استحکام کے قیام کا واحد راستہ مذاکرات ہیں جبکہ آج پوری دنیا افغانستان پر پاکستانی مؤقف کو درست تسلیم کر رہی ہے۔
افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان گزشتہ 4 دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دیتا چلا آ رہا ہے جبکہ افغان امن عمل کے لیے ہم امریکا اور افغانستان دونوں کو مذاکرات کی میز کی طرف لانا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان کی موجودگی جہاں جہاں ضروری ہوئی، ہم مصالحانہ کردار خوشی سے ادا کرتے رہیں گے۔
ملا عبدالغنی برادر کی قیادت میں پاکستان آنے والے افغان طالبان کے وفد نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے امریکی نمائندۂ خصوصی زلمے خلیل زاد سے ملاقات پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی منسوخی طالبان کی طرف سے عمل میں نہیں آئی، ہم پہلے بھی افغانستان میں امن چاہتے تھے اور آج بھی چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد چین سے پاکستانی حکام سے خصوصی ملاقات کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے جبکہ 5 رکنی وفد بھی ان کے ہمراہ ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقرر کردہ نمائندۂ خصوصی زلمے خلیل زاد دو روز قبل خصوصی فلائٹ کے ذریعے چین سے پاکستان پہنچے۔ افغان طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے مذاکرات اور افغانستان میں امن کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے زلمے خلیل زاد نمائندگی کے فرائض انجام دے رہے ہیں اور اس دوران متعدد بار افغانستان اور پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی نمائندۂ خصوصی زلمے خلیل زاد سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے