اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) پاکستان کے سیاسی عزم کے سبب بہت سے شعبے میں نمایاں بہتری سامنے آئی ہے،تاہم آئندہ اجلاس تک تمام اہداف مکمل کیے جائیں۔
ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے بعد 17 صفحات پر مشتمل رپورٹ جاری کی گئی جس کے مطابق پیرس اجلاس میں 205 ملکوں نے شرکت کی جبکہ دنیا بھر سے 800 مندوبین شریک ہوئے۔
اجلاس میں پاکستان کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اس کے بعد جاری کردہ رپورٹ کے مطابق آئندہ اجلاس تک پاکستان تمام اہداف مکمل کرے، پاکستان کے لیے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کی ڈیڈ لائن ختم ہونے تک اہداف مکمل نہیں ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان سمیت ہائی رسک ممالک میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کے اقدامات کمزور ہیں، ہائی رسک ممالک منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے کیسز کی موثر پیروی یقینی بنائی جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 27 میں سے 14 اہداف میں پیش رفت کی ہے، باقی 13 اہداف پر بھی جون 2020 تک عمل درآمد یقینی بناکر تمام اہداف مکمل کیے جائیں۔
ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ اگر آئندہ اجلاس تک ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عمل نہ ہوا تو رکن ملکوں کو پاکستان کے ساتھ لین دین پر محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی جائے گی،تنظیموں اور ان کے عہدیداران کو سزائیں دی جائیں کالعدم تنظمیوں اور ان کے عہدیداروں کے خلاف جرمانے عائد کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کا جون تک پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کافیصلہ