مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ پاک بھارت سرحد کے دونوں اطراف اور دُنیا بھر میں جہاں جہاں کشمیری عوام آباد ہیں، یومِ الحاقِ پاکستان منایا جارہا ہے جبکہ وادئ جنت نظیر میں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں کی آواز آج پہلے سے کہیں زیادہ شد و مد سے گونج رہی ہے۔
غاصب بھارت کے راج سے قبل مقبوضہ کشمیر پر ڈوگرہ راجہ کی حکمرانی تھی جس نے 30ء کی دہائی میں کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنا شروع کردئیے تھے جس کے نتیجے میں جدوجہدِ آزادی قیامِ پاکستان سے کہیں پہلے شروع ہوئی تاہم 19 جولائی سن 1947ء وہ تاریخی دن ہے جب مقبوضہ کشمیر کے عوام نے الحاقِ پاکستان کا فیصلہ کیا۔
آج بھی جب مقبوضہ جموں و کشمیر میں کوئی مظلوم کشمیری کسی بھارتی درندے کے ہاتھوں جامِ شہادت نوش کرتا ہے تو پوری وادی میں اُس کی شہادت کا چرچا ہوتا ہے اور اُسے پاکستان کے پرچم میں لپیٹ کر دفن کیا جاتا ہے۔ شہیدوں کے جنازے میں شہداء کی مائیں سب سے آگے ہوتی ہیں۔
جنت نظیر وادی میں یومِ الحاقِ پاکستان کے موقعے پر حریت رہنما جدوجہدِ آزادی کی تاریخی داستان بیان کریں گے اور وادی میں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگانے والے مظلوم کشمیری شوقِ شہادت سے سرشار ہو کر اپنے وطن کو بھارتی درندوں سے آزاد کروانے کیلئے اپنی جدوجہد ایک نئے جوش و ولولے سے ایک بار پھر شروع کریں گے۔
ہر سال یومِ الحاقِ پاکستان کے موقعے پر پاکستان اور بھارت سمیت دُنیا بھر میں موجود کشمیری عوام اپنے مقبوضہ وطن کی آزادی کیلئے پروردگار کے حضور سجدہ ریز ہو کر دُعائیں کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کا سورج طلوع ہو کر رہے گا اور غاصب بھارتی فوجیوں کو جنت نظیر وادی ایک دن ضرور چھوڑنی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: 19جولائی کا دن کشمیری تاریخ کا اہم باب ہے، مسعود خان