بھارت میں گاؤ رکشک کے نام پر مسلمانوں کی جان و مال خطرے میں ہے۔
نئی دہلی سے بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں مودی سرکار کے راج میں مسلمانوں سے بدترین جبر کا سلسلہ جاری ہے۔
ریاست ہریانا میں ہندو انتہاپسندوں نے پولیس کی سرپرستی میں گاؤ رکشک بریگیڈ بنالی ہے۔ گاؤ رکشک بریگیڈ مسلمانوں کے جان و مال کو نشانہ بنانے کیلیے بنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
افغان انٹیلی جنس چیف کی تبدیلی پر حقانی گروپ اور طالبان رہبر میں اختلافات کی گونج
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی راج میں گاؤ رکشک بریگیڈ کے اب تک 82 حملوں میں 43 مسلمان شہید کیے جا چکے ہیں۔
ڈی ایس پی ستیش کمار کے مطابق پولیس گاؤ رکشکوں کے خلاف کارروائی کے بجائے اُن کا ساتھ دیتی ہے۔
بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ پولیس گائے ذبح کے الزام میں گرفتار مسلمانوں کو رکشک جتھوں کے حوالے کر دیتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دلی میں بھی دو سو گاؤ رکشک بریگیڈ سرگرم ہیں۔