کراچی : شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری، سیکڑوں زندگیاں داؤ پر لگ گئیں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی لیاقت آباد ٹاؤن کے ڈائریکٹر ملک اعجاز،ڈپٹی ڈائریکٹر فاروق زرداری اور بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب نے لیاقت آباد کی بلڈرز مافیا سے شراکت داری قائم کر کے لیاقت آباد میں بے شمار غیرقانونی کثیر المنزلہ عمارتیں تعمیر کروا دیں۔
پلاٹ نمبر R 675 پر اضافی چوتھا غیر قانونی فلور تعمیر کرلیاگیا،قبل ازیں اسی پلاٹ پر گراؤنڈ پلس تھری فلورز کی غیر قانونی تعمیرات کی گئی تھی۔
لیاقت آباد ٹاؤن میں واقع ناظم آباد میں پلاٹ نمبر 8/3 بلاک 2H , پلاٹ نمبر 47/1 ، 10/4 بلاک 1J , پلاٹ نمبر 6/7 بلاک 1C ، پلاٹ نمبر 5/19 , 5/12 بلاک 2A اور لیاقت آباد میں 60 سے 80 گز کے پلاٹ پر 5 سے 8 منزلہ غیر قانونی تعمیرات میں پلاٹ بالخصوص 8/306, 8/126, 8/127, 7/165, 7/260, 5/436 , 3/291, 5/943, 9/32 , 4/42, 7/163, 8/23 پر بلند و بالا غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔
لیاقت آباد ٹاؤن ناظم آباد نمبر 2 پلاٹ نمبر 2H 9/10 پر غیر قانونی فلور ڈالا جارہا ہے اور پلاٹ نمبر 2D 9/14 پربھی غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں،اس سے پہلے پلاٹ نمبر R 278 پر بھی چار منزلہ غیرقانونی نئی عمارت چند ہفتے قبل تعمیر کی گئی تھی۔
لیاقت آباد بلاک 10 کے پلاٹ نمبر 683 پر بھی بلڈر نے غیرقانونی سات منزلہ عمارت تعمیر کی ہے جو انتہائی خطر ناک ہے ۔
واضح رہے کہ مذکورہ تمام عمارتوں کی پائیداری کا کسی بھی قسم کا سرٹیفکیٹ حاصل نہیں کیا نہ ہی کسی قسم کا نقشہ پاس کروایا یا کسی انجینئر سے معیاری رپورٹ لی گئی جس کے باعث مذکورہ عمارتیں انسانی رہائش کے لئے انتہائی خطرناک ہیں۔
مزید پڑھیں:اقلیتوں کے نام پر بنایا جانے والا 25ارب کا رہائشی منصوبہ کرپشن کی نذر