خیر پور میں 9 سالہ بچی ونی، زبردستی شادی، پولیس نے مک مکا کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

forcibly married a 9-year-old girl In Khairpur

خیرپور :سندھ میں نوعمر بچیوں کو ونی قرار دیکر جبری شادیوں کا سلسلہ تھم نہ سکا،، وڈیرے نے خیر پور میں 9 سالہ بچی کو ونی کرکے زبردستی شادی کروادی۔

مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق خیر پور کے علاقےفیض گنج میں 9 سالہ ہیر کو مبینہ طور پروڈیرے رئیس رزاق ڈنو لاشاری کی ایما پر دس سال کے بچے سے بیاہ دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے شادی کی تقریب کو منگنی قرار دیکر مبینہ طور پر رشوت لیکر حکام بالا کی آنکھوں میں دھول جھونک دی ہے۔

خیرپور فیض گنج کے رہائشیوں نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ ،گورنر سندھ ، وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ اور حکام بالا سے واقعہ کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ سندھ کے گاؤں دیہاتوں میں وڈیروں کی بالا دستی کے باعث غریب عوام پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے اور نوعمر بچیوں کو ونی اور کاری قرار دیکر قتل یا جبری شادیاں کروادی جاتی ہیں۔

گزشتہ دنوں گھوٹکی میں باپ کی طرف سے قرض کی واپسی میں ناکامی پر سود خور نے 8 سال کی بچی کواغواء کرکے شادی کرلی تھی ۔

متاثرہ خاندان نے بتایا کہ بچی کے والد فدا حسین لغاری نے چار ماہ عطااللہ کولاچی سے بھاری شرح سود پر 10 لاکھ روپے بطور قرض حاصل کیے تھے۔

اندرون سندھ قرض کے معاملے میں شرح سود 50 فیصد تک بھی رکھی جاتی ہے، لین دین کا تنازعہ بڑھنے پر قرض دہندہ نے مقروض سے مزید 40 لاکھ ادا کرنیکا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں:4 سالہ بچی سے زیادتی، اب بھی معاشرہ جاگے گا یا نئے سانحے کا انتظار ؟

فدا حسین کی طرف سے رقم واپس نہ کرنے پر عطاء اللہ کولاچی نے اس کی 8 سالہ بیٹی کو اغواء کرلیا اور بعد میں شادی کرلی۔

Related Posts