اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکا ایران کشیدگی کم کرنےکی ضرورت ہے، خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ایران جا رہے ہیں، ایران کے بعد سعودی عرب اور امریکا بھی جاؤں گا اور پاکستان کا مؤقف پیش کروں گا۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا اپنے خصوصی بیان میں کہنا تھا کہ امریکاایران کشیدگی کم کرنےکی ضرورت ہے اور خطہ مزیدکسی لڑائی کامتحمل نہیں ہوسکتا، ہمیں ایران میں طیارہ حادثے پر بہت افسوس ہے، بہت سے معصوم لوگ حادثے کا شکار بنے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایران نے حادثاتی طور پر طیارہ گرانے کا اعتراف کیا، اچھی بات ہے کہ کچھ بھی دنیا سے چھپایا نہیں، تہران کےدورےپر ایرانی قیادت سےملاقات کروں گا، ایران کےمؤقف کوسمجھنےکی کوشش کی جائیگی۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ایران جا رہے ہیں، ایران کے بعد سعودی عرب اور امریکا بھی جاؤں گا اور پاکستان کا مؤقف پیش کروں گا، امریکی صدر ٹرمپ کے بیان سے امید کی کرن دکھائی دی ہے، عراقی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کروں گا۔
واضح رہے کہ ایران نے یوکرین کے مسافر طیارے کو غلطی سے میزائل کا نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے واقعے کو انسانی غلطی قرار دیا ہے، حادثے میں 176 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: یوکرین کا مسافر طیارہ غلطی سے میزائل کا نشانہ بنا، ایران کا اعتراف