راولپنڈی کچہری میں 8 سال سے کام کرنے والی خاتون جعلی وکیل نکلی جس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کچہری میں 8 سال سے جعلی خاتون ایڈووکیٹ سائلین اور وکلاء کو دھوکہ دے کر لوٹتی رہیں۔ جعلی وکالت کا بھانڈا پھوٹنے پر خاتون احاطۂ عدالت سے غائب ہو گئیں جبکہ انہوں نے اپنا اصلی نام بھی چھپا رکھا تھا۔
تھانہ سول لائن میں راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار کے سیکریٹری جنرل چوہدری یاسر محمود نے جعلی خاتنو وکیل کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے جس کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ ہمیں کافی عرصے سے خاتون کی جعلی وکالت کی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔
ڈسٹرکٹ بار سیکریٹری جنرل چوہدری یاسر محمود نے کہا کہ صبا کنول ایڈووکیٹ کے نام سے معروف خاتون ڈسٹرکٹ کچہری راولپنڈی میں کام کرتی تھیں جو دراصل وکیل نہیں تھیں۔ ملزمہ سے پوچھا بھی گیا کہ وہ خود کو کس حیثیت سے وکیل کہتی ہیں؟
سیکریٹری جنرل چوہدری یاسر محمود نے کہا کہ ان سے یہ سوال ہمارے جوائنٹ سیکریٹری ایڈووکیٹ محمد وقاص کیانی کی موجودگی میں پوچھا گیا تو انہوں نے وزیٹنگ کارڈ اور بار کی ممبرشپ پیش کی تاہم لائسنس اور وکالت کی ڈگری پیش نہ کی۔
چوہدری یاسر محمود نے کہا کہ نوٹس آویزاں کرنے کے بعد ہمیں علم ہوا کہ ملزمہ کا اصلی نام نعیمہ تنویر ہے جبکہ صبا کنول ایک فرضی نام ہے۔ تحقیقات کے بعد وزیٹنگ کارڈ اور بار ممبرشپ بھی جعلی نکلی۔
نعیمہ تنویر پر الزام ہے کہ انہوں نے 8 سال تک وکلاء اور سائلین کو دھوکا دے کر لوٹ مار کی اور خود کو وکیل ظاہر کرکے ممبرشپ سے قانون کی خلاف ورزی کی۔ خاتون کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محکمۂ لائبریریزمیں پارکنگ فیس کے نام پر بھتہ وصولی شروع