سماجی رابطے اور فوٹو شیئرنگ کی سب سے بڑی ویب سائٹ مصنوعی ذہانت کی تکنیک میں مات کھاگئی، فیس بک نے پیاز کی کچھ تصاویر کو فحش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق موجودہ دور میں فیس بک سمیت سوشل میڈیا ویب سائٹس کو اشتہار چلانے کا انتہائی اہم میڈیم سمجھا جانے لگا ہے جس سے فیس بک خوب فائدہ اٹھا رہا ہے۔ کینیڈا کی گیز سیڈ کمپنی نے فیس بک پر اشتہار چلانے کیلئے دیا جس میں پیاز کی کچھ تصویروں کو فیس بک نے بچوں کیلئے نامناسب قرار دے دیا۔
گیز سیڈ کمپنی کے اشتہار میں سبزی کی ٹوکری میں پیاز دکھائے گئے تھے جن کی تصاویر کو فیس بک کے مصنوعی ذہانت کی تکنیک استعمال کرنے والے آٹو میٹک پروگرام نے جنسی مواد قرار دے دیا جس پر فیس بک نے اشتہار چلانے سے معذرت کر لی۔ انکار سے نہ صرف کمپنی کو نقصان ہوا بلکہ فیس بک کو بھی وہ فائدہ نہ پہنچا جو پہنچ سکتا تھا۔
مذکورہ کمپنی کے اشتہار میں استعمال کردہ الفاظ میں بھی کہیں پیاز کا لفظ یا کسی سبزی کا ذکر موجود نہیں تھا جس سے مصنوعی ذہانت کی تکنیک دھوکا کھا گئی۔ فیس بک نے کہا کہ ہم آپ کا اشتہار نہیں چلا سکتے، جس پر کمپنی اور فیس بک کے درمیان بحث چل رہی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ مصنوعی ذہانت کی تکنیک کے باعث ہوا جو ابھی بلوغت کے مراحل تک نہیں پہنچی۔
ماہرین کے مطابق مصنوعی ذہانت کی تکنیک انسان کی طرح سوچنے کا دعویٰ تو ضرور کرتی ہے لیکن ابھی اتنی ہوشیار نہیں ہوئی کہ اشرف المخلوقات کہلانے والے انسان کی برابری کرسکے۔ ہر معاملے میں مصنوعی ذہانت قابلِ بھروسہ قرار نہیں دی جاسکتی۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کا استعمال کرتے ہوئے سماجی رابطے اور فوٹو شیئرنگ کے پلیٹ فارم انسٹا گرام نے عوام کی سہولت کیلئے کمنٹس سیکشن تبدیل کردیا۔
انسٹا گرام انتظامیہ نے ویب سائٹ اور موبائل پلیٹ فارم پر ناشائستہ گفتگو کی روک تھام کیلئے گزشتہ روز اہم اقدام اٹھایا جس کے تحت کسی بھی پوسٹ پر کیے گئے ناپسندیدہ کمنٹس کو خودکار سسٹم کے تحت ختم کیا جاسکے گا۔
مزید پڑھیں: انسٹا گرام میں عوام کی سہولت کیلئے کمنٹس سیکشن تبدیل