احسان مانی کا دور ختم، اگلے چیئرمین پی سی بی کون ہوں گے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Ehsan Mani resigns as PCB chairman

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کی جانب سے آئندہ تین سال کے لیے ذمہ داریاں سنبھالنے سے معذرت کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز حسن راجہ کو چیئرمین پی سی بی بنانے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور سابق ٹیسٹ کرکٹ رمیز راجہ سے اپنے چیمبر ملاقات کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رمیز راجہ کا نام بطور ممبر بورڈ آف گورنرز کو بجھوایا جائےگا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی کی تین سالہ مدت بدھ 24 اگست کو ختم ہو جائے گی، وزیراعظم بورڈ آف گورنرز میں چیئرمین پی سی بی کے لیے اپنے دو امیدواروں کو نامزد کریں گے۔

چیئرمین پی سی بی احسان مانی کون ہیں؟

احسان مانی 23 مارچ 1945 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے اور اپنی کالج تک تعلیم جڑواں شہروں سے حاصل کی۔ انہوں نے مقامی کلب سے آل راؤنڈر کی حیثیت سے 1959 سے 1965 تک کرکٹ کھیلی۔

کرکٹ کے انتظامی امور میں احسان مانی نے 1989 میں اس وقت باقاعدہ قدم رکھا جب وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) میں پاکستان کے نمائندے منتخب ہوئے اور 1996 تک یہ خدمات انجام دیتے رہے۔

1996ورلڈ کپ کے انعقاد میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا اور وہ ایونٹ میں آئی سی سی کی ایڈوائزری کمیٹی میں پاکستان کے نمائندے تھے جبکہ 1999 میں انگلینڈ میں منعقدہ ورلڈ کپ میں بھی وہ اسی کمیٹی کا حصہ تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے 20 اگست 2018 کو سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی سبکدوشی کے بعد چیئرمین پی سی بی تعینات کیا تھا۔

احسان مانی کے دور میں پاکستان ٹیم نے کیا کھویا کیا پایا؟

ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم تمام ٹیموں پر بھاری رہی جو بھی سامنے آیا سب کو چاروں خانے چت کردیا ۔ سال کے آخر تک ٹیم آئی سی سی کی رینکنگ میں نمبر ون ٹیم بن کر سامنے آئی۔

ون ڈے فارمیٹ میں 2018 کے ابتداء میں قومی ٹیم کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب کیویز کے ہاتھوں ان کے دیس ہی میں 5 میچز کی سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا۔ جولائی میں قومی ٹیم نے زمبابوے کے خلاف 5 میچز کی سیریز 0-5 سے اپنے نام کی۔ اسی سال شاہینوں کو ایشیاء کپ سے خالی ہاتھ واپس آنا پڑا۔

قومی ٹیم نے سال 2019 میں 18 ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں سے 8 میں فتح سمیٹی جبکہ 9 ناکامی ہمارا مقدر بنی۔ ایک میچ کسی فیصلے کے بغیر اختتام پذیر ہوا۔

سال 2019 پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے مایوس کن ثابت ہوا، ایک روزہ کرکٹ میں قومی ٹیم نےصرف ایک سیریز جیتی جبکہ 3 سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

سال بھر کے دوران پاکستانی ٹیم نے مجموعی طور پر 6 میچز میں حصہ لیا، گرین کیپس کو 4 مقابلوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ صرف ایک کامیابی حاصل ہوئی اور ایک میچ بارش کی وجہ سے بغیر کے اختتام پذیر ہو گیا۔

سال 2020 میں ون ڈے میچوں میں پاکستان ٹیم نے 3 مقابلوں میں حصہ لیا۔ دو جیتے اور ایک میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹی 20 مقابلوں میں پاکستان ٹیم نے 11 میچوں میں 7جیتے، 3 ہارے جب کہ 1میچ بے نتیجہ رہا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم نے 2020 میں 4 ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں سے صرف ایک جیتا، دو ڈرا ہوئے اور ایک میں شکست کھائی۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز حسن راجہ  

رمیز راجہ نے 13 سال تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی، 57 ٹیسٹ میچوں میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی، کیریئر کی اوسط 31.83 ہے اور انہوں نے دو سنچریاں اسکور کیں۔ ایک روزہ بین الاقوامی میدان میں انہوں نے 198 میچ کھیلے اور 9 سنچریاں بنائیں۔ وہ ورلڈ کپ جیتنے والی قومی ٹیم کے رکن تھے۔ 

سابق فاسٹ باؤلر سرفراز نواز کا اعتراض

فاسٹ باؤلنگ میں ریورس سوئنگ کو متعارف کرانے والے قومی ٹیم کرکٹ کے سابق فاسٹ باؤلر سرفراز نواز ممکنہ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کی مخالفت میں سامنے آگئے ہیں ۔ انہوں نے وزیراعظم کو خط لکھا ہے جس میں انہوں کہا ہے کہ ماضی میں رمیز راجہ کے بگ تھری کے معاملے پر متنازع بیانات سامنے آئے تھے۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان مخالف بیان دینے والے شخص کو چیئرمین پی سی بی نہیں لگانا چاہیے۔

تاہم دیکھنا یہ ہے کہ کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف وزیراعظم عمران خان کیا فیصلہ کرتے ہیں اور چیئرمین پی سی بی کا ہما کس کے سر بیٹھتا ہے۔

Related Posts