بغداد: عراق میں ایک ہسپتال کے کورونا وارڈ میں آگ لگنے کے باعث 50 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عراق کے جنوبی شہر ناصریہ میں واقع الحسین ہسپتال میں گزشتہ شب آگ لگ گئی جس پر پیر کی شب تک قابو پانے میں کامیابی حاصل کر لی گئی۔
آتشزدگی کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکیں، ابتدائی تفتیش کے مطابق آکسیجن ٹینک پھٹنے کے باعث لگنے والی آگ نے ہسپتال میں بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔
جس وقت آگ لگی، کم از کم 63 افراد کورونا وارڈ میں موجود تھے۔ آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے وارڈ میں دھماکہ ہوا جس کے بعد آگ تیزی سے پھیلتی چلی گئی۔
عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ القدیمی نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے غفلت برتنے پر الحسین ہسپتال کے سربراہ کو حراست میں لینے کا حکم جاری کردیا۔
بد ترین آتشزدگی سے متاثر ہونے والے مریضوں کے لواحقین نے الحسین ہسپتال کے باہر بھرپور مظاہرہ کیا۔ بعض مشتعل افراد نے پولیس کی 2 گاڑیاں نذرِ آتش کردیں۔
مجموعی طور پر 70 بیڈز کی گنجائش رکھنے والے کورونا وارڈ میں آتشزدگی سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ الحسین ہسپتال کی تعمیر 3ماہ قبل عمل میں لائی گئی۔
دوسری جانب اسپیکر عراقی پارلیمان محمد الحلبوسی کا کہنا ہے کہ تباہ کن غفلت پر قابو پانے کا وقت آگیا ہے جبکہ آتشزدگی شہریوں کی جان کی حفاظت میں ناکامی کا ثبوت ہے۔
قبل ازیں بغداد میں واقع ایک ہسپتال کے آکسیجن ٹینک میں آگ لگ گئی۔ رواں برس اپریل میں آتشزدگی کے باعث 82 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ عراقی وزیر صحت مستعفی ہوگئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی فوج نے شام عراق سرحد پر ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملہ کردیا جس کے نتیجے میں کم از کم 4 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی۔
اس حوالے سے عرب میڈیا کا گزشتہ ماہ کہنا تھا کہ امریکی وزارتِ دفاع (پینٹاگون) نے شام عراق سرحد پر ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کا اعتراف کرلیا۔
مزید پڑھیں: امریکا کا شام عراق سرحد پر ملیشیا پر فضائی حملہ، 4افراد ہلاک