محکمۂ صحت سندھ نے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ایس او پیز سخت کرنے کی تجویز دے دی، کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن کے نفاذ سے متعلق فیصلہ آج کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت کورونا ٹاسک فورس کے آج ہونے والے اجلاس میں کراچی میں سخت لاک ڈاؤن اور شہریوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج ہوگا۔
قبل ازیں محکمۂ صحت سندھ نے کراچی میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے پیشِ نظر 15 روز کیلئے مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز پیش کی جس کے تحت تمام سرکاری و نجی دفاتر کو 2 ہفتوں کیلئے مکمل طور پر بند کرنے کی سفارش کی گئی۔
باوثوق ذرائع محکمۂ صحت سندھ نے کہا کہ تمام مارکیٹس اور ریسٹورینٹس کو مکمل طور پر بند کردیا جائے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو 10 روز بعد کراچی میں کورونا وائرس کیسز کے پھیلاؤ کی صورتحال بے حد تشویشناک ہوسکتی ہے۔
ذرائع محکمۂ صحت سندھ کا کہنا تھا کہ کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ 10 روز بعد وائرس سے متاثر شہریوں کو کسی بھی سرکاری یا نجی ہسپتال میں جگہ نہیں ملے گی جہاں ان کا علاج ممکن ہوسکے۔
محکمۂ صحت سندھ نے سفارش کی کہ کورونا کی روک تھام کیلئے عوام کی ویکسینیشن جنگی بنیادوں پر کی جائے۔ذرائع کے مطابق کراچی میں 15 روز کیلئے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا حتمی فیصلہ کورونا ٹاسک فورس اجلاس میں ہوگا۔
قبل ازیں سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر شہر قائد میں مکمل لاک ڈاؤن پر غور شروع کردیا، طبی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ کراچی میں فوری طور پر 15 روزہ لاک ڈاؤن نافذ ہونا چاہئے۔
آج سے 2 روز قبل شہر قائد میں کورونا کی چوتھی لہر خطرناک صورتحال اختیار کرگئی اور کورونا کی مثبت شرح 30فیصد سے زائد ہوگئی۔اسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑھ گیا جس کے باعث مریضوں کو پریشانی کا سامنا رہا۔
مزید پڑھیں: کورونا کی خطرناک صورتحال، حکومت کا کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن پر غور