کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ لاڑکانہ کو انڈسٹریل اسٹیٹ بنانے سے روزگار میں اضافہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت انڈسٹریل اسٹیٹ کو گیس مہیا کرنے سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیرِ توانائی امتیاز شیخ، سیکریٹری توانائی ابوبکر، سیکریٹری خزانہ آصف جہانگیر اور دیگر شریک ہوئے۔
اثاثہ جات کیس، خورشید شاہ کی ضمانت منظور
شیخ چلی کے لطیفے اور مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس میں فرق نہیں، خرم شیر زمان
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے رواں برس جنوری میں لاڑکانہ انڈسٹریل اسٹیٹ کا افتتاح کیا جو 184 ایکڑ پر محیط رقبے پر دیہہ سمانو، تعلقہ باقرانی، لاڑکانہ میں قائم کی جائے گی۔ آج کے اجلاس میں اسٹیٹ کے متعلق تفصیلات طلب کی گئیں۔
لاڑکانہ انڈسٹریل اسٹیٹ کے متعلق اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے سہولیات سے متعلق تفصیلات وزیرِ توانائی سے طلب کیں۔ وزیر توانائی امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے گیس کنکشن کیلئے 32 کروڑ 60 لاکھ روپے منظور کیے۔
صوبائی وزیرِ صنعت جام اکرام اللہ کا کہنا ہے کہ انڈسٹریل اسٹیٹ میں 94 پلاتس ہوں گے۔ 1000 مربع گز کے 20 پلاٹس رکھے گئے ہیں جبکہ دیگر سہولیات کیلئے 95 اعشاریہ 41 ایکڑ کی اراضی مختص کی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے لاڑکانہ اسٹیٹ کی ترقی کیلئے 1 اعشاریہ 36 ارب روپے منطور کیے۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ لاڑکانہ انڈسٹریل اسٹیٹ کا 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔
اسٹیٹ کے متعلق اجلاس کے دوران آگہی دی گئی کہ 6 ایکڑ کی اراضی گرڈ اسٹیشن کیلئے مختص کی گئی ہے۔ ریلوے کراسنگ کی وجہ سے این او سی حاصل کی جارہی ہے تاکہ لائن بچھائی جائے۔ گیس نیٹ ورک سائٹ کے علاقے سے 3کلومیٹر دور ہے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے لاڑکانہ انڈسٹریل اسٹیٹ کے تمام ترقیاتی کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹ بنانے سے لاڑکانہ ڈویژن میں روزگار کے ذرائع بڑھ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ کو انڈسٹریل اسٹیٹ بنائے جانے سے علاقے میں خوشحالی آئے گی۔ اگر اسٹیٹ تیار ہے تو سہولیات مہیا کی جائیں تاکہ صنعتیں لگنا شروع ہوجائیں۔ روزگار کے ذرائع بڑھنے سے علاقے میں تعمیروترقی کا عمل تیز ہوگا۔