پہلی بینو قادر ٹرافی کے حصول کی جنگ کل سے شروع ہوگی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Battle for the inaugural Benaud-Qadir Trophy begins Friday

راولپنڈی:دنیا کی دو بہترین ٹیموں پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین پہلی بینو قادر ٹرافی کاآغاز جمعہ 4 مارچ بروز سے ہوگا۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین تین ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔آسٹریلیا کا 24 سال بعد یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔

4 سے 25 مارچ تک راولپنڈی، کراچی اور لاہور میں کھیلی جانے والی یہ تاریخی سیریز شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز رہے گی کیونکہ یہاں انہیں دنیائے کرکٹ کے بہترین کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع ملے گا۔

این سی او سی کے فیصلے کے مطابق 100 فیصد تماشائیوں کو پنڈی اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ پہلے ٹیسٹ کے لیے دستیاب تمام آن لائن ٹکٹیں فروخت ہوچکی ہیں۔

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل اس سیریز میں میزبان پاکستان کی قیادت آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ بیٹرز رینکنگ میں نویں نمبر پر موجود بابراعظم کریں گے ۔

باؤلنگ کی فہرست میں آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز کا پہلا نمبر ہے۔اس کے علاوہ اظہر علی، فواد عالم اور محمد رضوان پاکستان کی مڈل آرڈر بیٹنگ لائن اپ کو تقویت بخشیں گے۔ مہمان سائیڈ کو اسٹیو اسمتھ، ڈیوڈ وارنر، عثمان خواجہ اور مارنس لیبوشانے جیسے بلے بازوں کا ساتھ میسر ہوگا۔

پنڈی کی اسپورٹنگ پچ پرآئی سی سی باؤلرز رینکنگ میں چوتھے نمبر پر موجود فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی پاکستان کے باؤلنگ اٹیک کی قیادت کریں گے۔

ان کے علاوہ نسیم شاہ، نعمان علی اور ساجد خان بھی حریف ٹیم کو زیر کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ دوسری طرف مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ اور ناتھن لیون جیسے بہترین باؤلرز آسٹریلیا کے اسکواڈ کا حصہ ہیں۔

دونوں ٹیموں نے گزشتہ دو روز پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں فیلڈنگ، بیٹنگ اور باؤلنگ کی سخت مشقیں کی تاہم شہر میں ہونے والی بارش کے باعث جمعرات کو شیڈول دونوں ٹیموں کے ٹریننگ سیشنز منسوخ کردئیے گئے۔

اس سے قبل پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 25 ٹیسٹ سیریز کھیلی جاچکی ہیں، جس میں سے 13 آسٹریلیا نے اور 7پاکستان نے جیتیں۔دونوں ٹیمیں آخری مرتبہ 1998 میں پاکستان میں مدمقابل آئی تھیں، جہاں مارک ٹیلر کی زیرقیادت مہمان ٹیم نے سیریزمیں ایک صفرسے کامیابی حاصل کی تھی ۔

یو اے ای میں کھیلی گئی آخری ٹیسٹ سیریز میں پاکستان نے سرفراز احمد کی زیرقیادت2018 میں اپنی ہوم سیریز ایک صفر سے جیتی تھی۔ اگلے سال پاکستان آسٹریلیا پہنچا تو وہاں کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا نے دو صفر سے فتح سمیٹی۔

مزید پڑھیں:پاک آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز، بارش کے باعث ٹیموں کے پریکٹس سیشن منسوخ

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہےکہ بینو قادر ٹرافی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنا کسی اعزاز سے کم نہیں، ان دونوں لیجنڈز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ہوم ٹیم سیریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ 24 سال بعد آسٹریلیا کے خلاف سیریز کی میزبانی پر وہ بہت پرجوش ہیں۔پاکستان کرکٹ کے فینز نے ہمیشہ سوشل میڈیا کے ذریعے ان کی ٹیم کو بھرپور اسپورٹ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کی عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ کریں ، باقی تمام فینز اپنے گھروں میں موجود ٹی وی اسکرینز کے سامنے نشست سنبھال لیں اورکھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں۔

آسٹریلیا ٹیسٹ ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز کا کہنا ہے کہ رچی بینو پہلی مرتبہ 60 سال قبل پاکستان آئے تھے اور اب وہ ان سے منسوب پاکستان کے خلاف سیریز کے آغاز کے شدت سے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ٹیموں کے مابین ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ بہت پرانی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا کی ایک پوری نسل اس دورے کی منتظر رہی مگر وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ انہیں 24 سال بعد تاریخی دورے پر پاکستان آنے والی ٹیم کی قیادت کی ذمہ داری ملی ہے۔

Related Posts