اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے کہا ہے کہ رواں برس اکتوبر تک پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل چوتھے ماہ سرپلس رہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ اکتوبر میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس رہا جبکہ یہ چوتھا مہینہ ہے جب ہم کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی بجائے سرپلس میں ہیں۔
پیغام میں وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ اگر جولائی سے اکتوبر تک کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کی بات کی جائے تو یہ 1 ارب 20 کروڑ ڈالر بنتا ہے جبکہ گزشتہ دورِ حکومت میں پاکستان کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا شکار رہا۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ جب پاکستان تحریکِ انصاف نے اقتدار سنبھالا تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب ڈالر تھا اور آج ہم 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس میں ہیں۔
382 million $ current account surplus in Oct. This is the 4th month of current account surplus. Cumulative surplus jul to oct is $ 1.2 billion. We inherited the biggest current account deficit in history with monthly current account deficits of $2 billion when govt was formed!
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 19, 2020
یاد رہے کہ اِس سے قبل وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قومی سلامتی اور آزادی پر سمجھوتوں کا باعث بنتا ہے۔
ٹوئٹر پر3 ماہ قبل اپنے پیغام میں وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت کو ن لیگی حکومت کی طرف سے 2 ارب ڈالر ماہانہ کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ورثے میں ملا۔
مزید پڑھیں: کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملکی سلامتی پر سمجھوتوں کا باعث ہے۔اسد عمر