منشیات کیسز میں پچھلے 12 سالوں سے قید 17 قیدیوں کی چیف جسٹس سے رہائی کی اپیل

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

منشیات کیسز میں پچھلے 12 سالوں سے قید 17 قیدیوں کی چیف جسٹس سے رہائی کی اپیل
منشیات کیسز میں پچھلے 12 سالوں سے قید 17 قیدیوں کی چیف جسٹس سے رہائی کی اپیل

راولپنڈی: تھائی لینڈ کی جیل میں 10 سال سزا کاٹنے کے بعد اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل ہونے والے 17 پاکستانی قیدی عرصہ 12 سال سے سلاخوں کے پیچھے اپنے کیسز کے فیصلے کے منتظر ہیں۔ قیدیوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق قیدیوں کی جانب سے حکومتی شخصیات اور مختلف اداروں کو درجنوں خطوط لکھے جاچکے ہیں لیکن تاحال شنوائی نہ ہوسکی۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ ان قیدیوں میں زیادہ تر ایسے قیدی شامل ہیں جن پر معمولی مقدار میں منشیات برآمدگی کا کیس بنا ہوا ہے ۔اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید ان قیدیوں کی طرف سے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام لکھے گئے خط میں انصاف کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ایم ایم نیوز کو موصول ہونے والے خط میں اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید لاہور کے رہائشی رانا قیصر علی ولد رانا غلام شبیر کا کہنا ہے کہ مجھ سمیت سترہ پاکستانی قیدی گزشتہ دو سال سے اڈیالہ جیل راولپنڈی جبکہ مجموعی طور پر بارہ سال سے سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ دس سال سے زائد عرصہ تھائی لینڈ کی جیل میں گزار چکے ہیں۔

رانا قیصر کا کہنا ہے کہ ہمیں 16 اگست 2019ء کو تھائی لینڈ سے قیدیوں کے تبادلے والے معاہدے کے تحت اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔ یوں دو سال یہاں بیت گئے، تاحال ہمارے کیسز کا کوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔ 2015ء سے حکومتی اہلکاروں اور مختلف اداروں کو خطوط ارسال کئے۔ لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی۔ عدالتی کارروائیاں دیکھنے کے بعد اس بات پر کوئی شک نہیں رہاکہ قانون اندھا ہوتا ہے۔

خطوط میں مزید لکھا گیا ہے کہ یہ صرف سترہ قیدیوں کی نہیں سترہ خاندانوں کی اپیل ہے۔ اڈیالہ جیل میں ان دو سالوں کے دوران قتل کے سنگین مقدمات میں ملوث قیدی باعزت طور پر بری ہوئے اور بھاری مقدار میں منشیات میں ملوث قیدیوں کو رہا ہوتے ہوئے دیکھا۔ جبکہ مجھ پر صرف 78 گرام منشیات کا کیس دائر ہے اور اسی طرح دیگر قیدیوں میں ایک قیدی پر 250 گرام، ایک قیدی پر 380 گرام اور ایک ساتھی قیدی پر پانچ سو گرام منشیات کا کیس ہے۔

قیدی رانا قیصر کا بتانا تھا کہ دیگر قیدیوں پر بھی تھوڑی تھوڑی مقدار میں منشیات  برآمدگی کے کیسز ہیں اور ہم بدنصیب قیدی بارہ سالوں سے پندرہ سال قید مکمل کرچکے ہیں اور عدالت ابھی تک ہمارا فیصلہ سنانے سے قاصر ہے ۔ خدارا ہمارے کیسز کا فیصلہ سنایا جائے، چاہے پھانسی پر لٹکانے کا ہی فیصلہ کیوں نہ ہو۔تاکہ ہمیں اس قید سے چھٹکارا مل سکے اور ہمارے گھر والوں کو بھی اس کشمکش سے نجات مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں : ٹام کروز کی فلم مشن امپوسبل 7 کا اسٹنٹ سوشل میڈیا پر وائرل

Related Posts