وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے امورِ سمندر پار پاکستانیز سیّد ذوالفقار بخاری عرف زلفی بخاری کی طرف سے مبیّنہ قبضہ گروپ کی پشت پناہی کا انکشاف ہوا ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں ذوالفقار بخاری پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے رشتہ دار اور قبضہ گروپ کے سرغنہ رب نواز عباسی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔
یہ الزام طالب عباسی نامی شہری نے ان پر لگایا جبکہ رب نواز عباسی وہی شخص ہے جس نے گزشتہ دنوں شاہد خاقان عباسی کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے تھے۔
تفصیلات کے مطابق شہر اقتدار میں واقع بنی گالہ پولیس اسٹیشن کی حدود میں وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ سے 500سو میٹر کے فاصلے پر طالب عباسی نامی شہری کی زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے۔
مذکورہ شہری طالب عباسی کے مطابق بنی گالہ میں اب زمینوں کے ریٹس بڑھ گئےہیں اور زمنیوں کی قیمتیں کروڑوں سے بڑھ کر اربوں روپے تک جا پہنچی ہیں جبکہ زمینیں میری والدہ ، میرے بہن بھائیوں اور میری جدی ملکیت ہے۔
شہری طالب عباسی نے کہا کہ ہماری زمینوں پر ناجائز قبضہ کرایا جارہا ہے اور اس قبضہ گروپ کی پشت پناہی وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی زلفی بخاری کر رہےہیں۔
قبضے کے حوالے سے طالب عباسی نے بتایا کہ گزشتہ رات علاقے میں فائرنگ کی آوازیں سنائی دی تو میں اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ موقع پر پہنچا جہاں جدید اسلحے سے مسلح افراد موجود تھے جو مسلسل فائرنگ کر رہے تھے جبکہ رب نواز عباسی قبضوں میں لگے ہوئے تھے۔
طالب عباسی نے کہا کہ رب نواز عباسی پولیس کی مدد سے ہماری زمینوں پر قبضہ کرانے میں مصروف تھے۔ میرے پاس ہماری اراضی کے تمام ملکیتی کاغذات موجود ہیں۔ زمینوں کا تمام ریکارڈ محکمۂ مال تحصیلدار پٹواری گردآور قانون گو سے چیک کیا جاسکتا ہے۔
اس نے کہا کہ مجھے حیرت اس بات کی ہے جب میں نے پولیس کو رب نواز عباسی سمیت دیگر 8 مسلح افراد کو گرفتار کرنے کا کہا تو پولیس نے صاف لفظوں میں انکار کر دیا بلکہ رب نواز عباسی کو اپنی گاڑی میں بٹھا کر موقعے سے فرار کرادیا ۔
اسلام آباد پولیس نے طالب عباسی کے مطابق آٹھ مسلح افراد کو گرفتار کرنے کا ڈرامہ رچایا۔ابھی تک ان افراد سمیت رب نواز عباسی کو تھانے منتقل نہیں کیا گیا جوکہ میرے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔حکومت سے درخواست ہے کہ قبضہ گروپ سے تحفظ فراہم کیا جائے۔