دعا زہرہ کیس میں مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصر کا کہنا ہے کہ مہدی کاظمی کے گھر جاکر ان کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
فیس بک پر وکیل جبران ناصر نے پوسٹ میں کہا کہ آج مہدی کاظمی کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے پر خوفزدہ ہوں، ایک یوٹیوبر جس نے اپنا تعارف فیصل کے طور پر کرایا، آج مہدی کاظمی کے گھر گیا جو گھر پر نہیں تھے، مہدی کاظمی کی غیر موجودگی میں ان کی چھوٹی بہن نے دروازہ کھولا لیکن کھولنے سے پہلے پوچھا کہ دروازے پر کون ہے اور آنے کا مقصد کیا ہے؟ یوٹیوبر نے کہا کہ وہ انٹرویو لینا چاہتا ہے۔
جبران ناصر کے مطابق مہدی کاظمی کی بہن نے یوٹیوبر کو بتایا کہ مہدی کاظمی دستیاب نہیں ہیں اور اگر ان کا کوئی سوال ہے تو وہ وکلا سے بات کر سکتے ہیں، یوٹیوبر نے جانے سے انکار کردیا اور پورے 15 منٹ تک خاتون کو بار بار دروازہ کھولنے کے لیے کہا، ویڈیو انٹرویو پر اصرار کیا اور ہراساںب بھی کیا۔
مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصر نے کہا کہ آخر میں وہ خاتون خود اندر آئی کیونکہ یوٹیوبر جانے سے انکار کر رہا تھا۔ انہوں نے برہم ہو کر سوال کیا کہ ہم جو بھی قانونی کارروائی ضروری ہے وہ کریں گے لیکن اخلاقی اور معاشرتی طور پر ہم آج کہاں کھڑے پیں؟
جبران ناصر نے مزید کہا کہ کچھ لائکس اور شیئرز یا شاید یوٹیوب سے پیسے کمانے کی خاطر لوگ کیا کیا حرکتیں کررہے ہیں، اس پورے کیس میں اب تک سب سے زیادہ غیر ذمہ دار فریق یوٹیوب رہا ہے جس نے اس کیس کے حوالے سے ہر قسم کی گندگی شائع کرنے کی اجازت دی ہے۔
وکیل جبران ناصر نے کہا کہ یوٹیوب اپنی کمیونٹی گائید لائنز کی زیادہ پرواہ نہیں کرتا ہے یا شاید اس کے پاس گھناؤنے مجرمانہ جرائم کے شکار بچوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے کوئی گائیڈ لائنز ہیں ہی نہیں۔