لندن: ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے یہود مخالف بیانات کے الزام میں معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر اسرار احمد کا آفیشل چینل بند کر دیا۔
ڈاکٹر اسرار احمد کے چینل کو بند کرنے کے اس فیصلے پر علمائے کرام نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ڈاکٹر اسرار احمد کے چینل کے تقریباً 30 لاکھ سبسکرائبر تھے اور ان کے لیکچرز کو بڑی تعداد میں لوگ دیکھتے تھے۔
یہودیوں کے ہفتہ وار اخبار ’دی جیوز کرونیکل‘ کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکہ میں یہودیوں کی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے والا ملزم ڈاکٹر اسرار کی ویڈیو دیکھتا تھا۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے کولیول نامی علاقے میں رواں سال جنوری میں یہودی عبادت گاہ میں ملک فیصل اکرم نامی شخص نے چار افراد کو یرغمال بنالیا تھا۔ اسے دس گھنٹے کے محاصرے کے بعد ایف بی آئی نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب کہ تمام یرغمالی محفوظ رہے تھے۔
ہفتہ وار جریدے دی جیوز کرونیکل کا دعویٰ ہے کہ انھیں ملک فیصل کی فیملی نے بتایا تھا کہ وہ یوٹیوب پر ڈاکٹر اسرار کی ویڈیو دیکھتا تھا۔ملک فیصل کا تعلق برطانیہ کے شہر بلیک برن سے تھا۔
ہفتہ وار جریدے کے مطابق ڈاکٹر اسرار احمد کے لیکچرز میں ”یہودی ورلڈ آرڈر” جیسے تبصرے ہوتے ہیں اور یہودیوں کو ”ملعون لوگ” یا ”ملعون نسل” کے طور پر بیان کیا جاتا ہے،جنہوں نے صدیوں سے مسلمانوں کے خلاف سازشیں کیں، اور یہ کہ وہ ”شیطان کے پیروکار، اور ان کے ارادے اسلام کو تباہ کرنے کے تھے۔
جمعہ کو یوٹیوب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انہوں نے جائزہ لینے کے بعد ڈاکٹر اسرار احمد کے دو چینلز کو بند کردیا ہے، یوٹیوب کی جانب سے کہا گیا کہ ہم نے اسرار احمد سے تعلق رکھنے والے چینلز کو ہماری نفرت انگیز تقریر کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے پر بند کیا ہے،
مزید پڑھیں: میٹا نے گمراہ کن معلومات کے حوالے سے اہم انکشاف کردیا