یمن کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ہم اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں ’دردناک ضرب‘ لگانے کے لیے تیار ہیں،۔
یمنی وزیر دفاع میجر جنرل محمد ناصر العتیفی کا کہنا ہے کہ “فوجی فیصلہ سازی کے عمل میں ہم نے صہیونی دشمن کی کمزوریوں کا بغور تجزیہ کیا ہے۔”
“صیہونی ٹارگٹ بینک میں سب سے اہم نکات کو احتیاط سے اور درست طریقے سے شناخت کیا گیا ہے، جن کا گہرا معلوماتی اور انٹیلی جنس تجزیہ کیا گیا ہے۔”
7 اکتوبر سے جب حکومت نے غزہ کی پٹی کے خلاف نسل کشی کی جنگ شروع کی تھی، یمنی فورسز اسرائیلی فورسز پر حملے کر رہی ہیں۔
یمنی فوجی اسرائیلی بحری جہازوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں جو ان علاقوں کی طرف یا اس سے دور جا رہے ہیں تاکہ حکومت کو فوجی حملے اور محاصرے کو روکنے کے لیے مجبور کرنے کی کوشش کی جائے جسے وہ بیک وقت غزہ پر مسلط کر رہی ہے۔
افواج کی تیاریوں کا اعادہ کرتے ہوئے، وزیر دفاع نے کہا کہ ان کے پاس “درست حملے کرنے کی صلاحیتیں اور ذرائع ہیں۔”
ان کا کہنا ہے کہ “ہم سب کو یقین دلاتے ہیں کہ صہیونی دشمن کے جرائم کے خلاف جہاد اور مزاحمت کے محور کا جواب قریب اور ناگزیر ہے”۔