وطنِ عزیز پاکستان سمیت دنیا بھر میں مختلف مسائل کا شکار پناہ گزینوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 27 کروڑسے زائد افراد پناہ گزین کی حیثیت سے مشکلات سے بھرپور معاشی بدحالی کا شکار زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔
رواں برس پناہ گزینوں کے عالمی دن کا موضوع ”ہر عمل اپنی جگہ اہم ہے“ رکھا گیا ہے کیونکہ زیادہ تر لوگ پناہ گزینوں کی مدد اِس لیے نہیں کرتے کیونکہ وہ یہ سوچتے ہیں کہ چھوٹے سے عمل سے کیا ہوگا۔
کورونا وائرس کے باعث پوری دنیا مشکلات کی زد میں ہے، ایسے میں پناہ گزینوں کی تعداد اقوامِ متحدہ اور دیگر اداروں کی رپورٹس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے جو لاک ڈاؤن کے باعث بے روزگار اور معاشی طور پر بدحال ہیں۔
رواں برس نسل پرستی کے خلاف احتجاج سے عالمی برادری کو احساس ہوا کہ مساوات کے عالمی اصولوں کی بنیاد پر معاشروں کی تعمیر بے حد ضروری ہے جبکہ پناہ گزین اکثر و بیشتر بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہوتے ہیں۔
ہم میں سے ہر ایک کو معاشرے میں تبدیلی لانے کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا۔ پناہ گزینوں کے عالمی دن کے موقعے پر عوام الناس میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کہ نسل پرستی چھوڑ کر ہر انسان کی مدد کریں۔