محنت کش خاتون کنیز فاطمہ کی اپنی بیٹیوں کے جہیز کیلئے اعلیٰ حکام سے مدد کی اپیل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محنت کش خاتون کنیز فاطمہ کی اپنی بیٹیوں کے جہیز کیلئے اعلیٰ حکام سے مدد کی اپیل
محنت کش خاتون کنیز فاطمہ کی اپنی بیٹیوں کے جہیز کیلئے اعلیٰ حکام سے مدد کی اپیل

اسلام آباد:لاہور سے تعلق رکھنے والی کنیز فاطمہ اسلام آباد ایف سیون مر کز میں فروٹ ٹھیلہ لگاتی ہے،کنیز فاطمہ نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرے تین بچے ہیں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے جبکہ خاوند ایک گھر میں باورچی کا کام کرتا ہے۔

کنیز فاطمہ نے بتایا کہ میرا شوہر ماہوار آٹھ ہزار روپے کماتا ہے جس سے گھر کا گزارہ بڑی مشکل سے ہوتا ہے، ہم لوگ پہلے دال چاول کا ٹھیلا لگاتے تھے لیکن 6ماہ قبل کرونا وائرس کی وباء آئی اور سب کچھ ختم ہوگیا۔

گولڑہ موڑ پر ایک ایک کمرے کا مکان کرائے پر لیا ہوا ہے بڑی مشکل سے ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں کبھی مل جاتا ہے تو کھانا کھا لیتے ہیں کبھی نہیں ملتا تو بھوکے سو جاتے ہیں۔

اپنی روداد بتاتے ہوئے کنیز فاطمہ نے کہا کہ میری دونوں بیٹیاں شادی کے قابل ہیں لیکن میرے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہوتا تو میں بچیوں کی شادی کیسے کروں؟ میں گھر کا نظام چلانے کے لئے اپنے خاوند کا ہاتھ بٹانے کے لیے فروٹ ٹھیلا لگاتی ہوں۔

کبھی فروٹ بک جاتا ہے تو کبھی نہیں بکتا ہے،ہمارے اوپر قرضہ چڑھ جاتا ہے اپنے مالک مکان سے قرضہ لے کر فروٹ لاتی ہوں،جب فروٹ بک جاتا ہے تو ان کو پیسے دے دیتی ہوں ورنہ سارا فروٹ ضائع ہو جاتا ہے۔

میں حکومت سے اورمخیرحضرات سے اپیل کرتی ہوں کہ میری بیٹیوں کی شادیوں کے لیے اور گھر بنانے کے لیے میری مدد کی جائے،میں نے احساس پروگرام میں بھی اپلائی کیا تھا لیکن مجھے وہاں سے بھی کچھ نہیں ملا،میں ان پڑھ اور غریب ہوں،بس اللہ واسطے میری مدد کی جائے تاکہ میں اپنی بیٹیوں کو با عزت ان کے گھروں پر رخصت کرسکوں۔

Related Posts