ورک چارج ملازمین کو بھوک اور فاقہ کشی سے بچایا جائے۔نوید انور صدیقی کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Corrupt KDA officials sold billions of rupees

کراچی:کے ڈی اے ایمپلائز یونین کے سرپرست اعلیٰ نوید انور صدیقی اور ایمپلائز یونین کے د یگر عہدیداران نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ورک چارج ملازمین کی دو سال سے تنخواہیں بندہیں۔

اس وقت پورا ملک کورونا وائرس کی زد میں ہے خاص طور پر کراچی میں پچھلے ایک ہفتے سے لاک ڈاؤن ہے اس لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ورک چارج ملازمین کو کم از کم ایک ماہ کی تنخواہ دی جائے۔

بعد میں ورک چارج ملازمین کی فیزیکل ویریفیکیشن اور کاعذات کی جانچ پڑتال کی جائے‘ لہٰذا ایمپلائز یونین ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے ڈاکٹر سید سیف الرحمن اور وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ ان ورک چارج ملازمین کو بھوک و افلاس اور فاقہ کشی سے بچایا جائے۔

اور ان کی ایک ماہ کی تنخوا ہ جلد از جلد جاری کرنے کے احکامات دیئے جائیں۔ کے ڈی اے افسران اپنے ماتحت کام کرنے والے ورک چارج ملازمین کو مشکل کی اس گھڑی میں نہ بھولیں۔

اپنے اپنے محکموں میں کام کرنے والے ورک چارج ملازمین کو لاک ڈاون کے موقع پر کم از کم راشن کا انتظام ضرور کریں، تاکہ ان غریبوں کے چولہے جل جائیں۔

Related Posts