کارکنان حقیقی آزادی مارچ کی تیاری کریں، عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پشاور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکمرانوں کورخصت کرکے ہی دم لینگے، کارکنان حقیقی آزادی مارچ کی تیاری کریں۔

عمران خان نے پشاور میں پارٹی عہدے داروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری شریف اورزرداری خاندان سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں بلکہ قوم کے مستقبل کے لیے کھڑا ہوں، شریف زرداری خاندانوں کے خلاف کیسز ان کے ادوارمیں بنے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے نیب میں اپنا بندہ بٹھایاہوا ہے، تاکہ مرضی کے فیصلے کروا سکیں، چوری کے تمام کیسز معاف ہو رہے ہیں جو قوم کے ساتھ مذاق ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ان دو چوروں نے جنرل مشرف سے این آر او لیا اور ملک سے بھاگ گئے اور جب یہ واپس آئے تو دس سال میں انہوں نے ملک کے قرضے میں چار گنا اضافہ کیا اور جب ہماری حکومت آئی تو آدھا ٹیکس کا پیسہ انکے لیے ہوئے قرضوں کی قسط میں چلا جاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کسی وقت بھی حقیقی آزادی جمہوری مارچ کے لیے کال دے سکتا ہوں، اب ملک کی حقیقی آزادی کے لیے کھڑا ہونے کا وقت ہے۔کارکن اورعہدیدار حقیقی آزادی مارچ کی تیاری کریں، حکمرانوں کورخصت کرکے ہی دم لینگے، آج قوم کے لیے فیصلہ کن وقت ہے، قوم کو اپنے مستقبل کے لیے نکلنا ہو گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی میری حکومت خاتمے کے بعد اور امپورٹڈ حکومت کے آنے پر ہوئی، عام آدمی بہت مشکلات کا شکار ہے، ملک میں مہنگائی 45 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔اس کرپٹ ٹولے نے ماضی میں این آر او لیکر اپنی چوریاں معاف کرائیں، یہ مہنگائی کا بہانہ بنا کر اقتدار میں آئے، مگر اب مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس آدمی نے ایسا کونسا کام کیا کہ اس کے 80 لاکھ سے 90 کروڑ روپے کے اثاثے ہو گئے، جیسے اداروں نے سوال پوچھا تو اس وقت کے وزیراعظم کا جہاز پکڑ کر برطانیہ بھاگ گیا، اب اسحاق ڈار واپس آ گیا ہے، تھوڑے عرصے بعد نواز شریف واپس آ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے ایم این اے اور ایم پی اے سے لسٹیں منگوائی ہیں، اور پوچھا ہے لانگ مارچ میں کتنے لوگ لا سکیں گے۔

ملکوں کی تاریخ میں فیصلہ کن موڑ آتے ہیں جب انہیں فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ انکا مستقبل کدھر ہے۔ آج پاکستان اس موڑ پر ہے جب قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ان چوروں کیساتھ ہیں یا حقیقی آزادی کیساتھ ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ اپنا چیف الیکشن کمشنر بٹھایا ہوا ہے، جو دیانت دار نہیں ہے، اس نے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کی پوری کوشش کی تاہم ہم نے پورا زور لگایا اور الیکشن جیتے، مخالفین ہم پر کیسز کروانا چاہتے ہیں تاکہ مجھے نا اہل کروائیں اور جیل بھیج دیا جائے، مجھ پر 24 ایف آر آئی درج کروا دی ہیں۔