وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حکومت سازی کیلئے رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم انتخابات کے 10روز گزر جانے کے باوجود تاحال یہ فیصلہ نہیں ہوسکا کہ وفاق میں حکومت کون بنائے گا۔
تفصیلات کے مطابق آزاد امیدواروں کے بعد قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ اکثریت حاصل کرنے والی مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے مابین حکومت سازی پر اتفاقِ رائے نہ ہوسکا۔ رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ آئندہ مذاکرات پیر کو ہوں گے۔
تحریکِ انصاف نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کیا جبکہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی جانب سے گزشتہ روز پورے ڈویژن کے انتخابات میں دھاندلی کے اعتراف کے ساتھ استعفے کے اعلان نے پورے ملک میں ایک نئے سیاسی بحران کو جنم دیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی جس کا اجلاس آج ہوگا۔ ترجمان الیکشن کا کہنا ہے کہ کمیشن کے سینئر ممبر کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جس میں اہم عہدیداروں کو شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2018 کے عام انتخابات 25جولائی کو منعقد ہوئے تھے جبکہ عمران خان نے بطور وزیر اعظم اپنے عہدے کا حلف اگست کے دوران اٹھایا جس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت سازی کی تشکیل کیلئے سیاسی جماعتوں کو طویل وقت درکار ہوتا ہے۔