روسی صدر کے پرجوش حامی چیچن سربراہ رمضان قدیروف کیوں استعفا دے رہے ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رمضان قدیروف طویل عرصے سے چیچنیا کے صدر چلے آ رہے ہیں۔

چیچنیا کے روس نواز رہ نما اور روسی صدر پوتین کے پرجوش حامی رمضان قدیروف نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ عہدہ چھوڑنے پرغور کررہے ہیں، جسے تجزیہ کاروں نے صدر پوتین کیلئے دھچکا قرار دیا ہے۔

رمضان قدیروف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیلی گرام پر اپنے پیروکاروں کو بتایا کہ وہ اس عہدے سے مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ 15 سال سے ملک کے صدر کے عہدے پر فائز ہیں۔

جمہوریہ چیچنیا میں رمضان قدیروف کو “وارلارڈ” کے عنوان سے جانا جاتا ہے، وہ یوکرین میں پوتین کی فوجی مہم کے سب سے بڑے حامیوں میں سے ایک ہیں۔

قدیروف نے اپنے ویڈیو بیان میں ایک کاکیشین اور چیچن قول ذکر کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ “خواہ ایک طویل انتظار کے مہمان کی کتنی ہی عزت ہو، اگر وہ وقت پر چلا جاتا ہے تو یہ خوشگوار ہوتا ہے۔” پھر کہا کہ”مجھے لگتا ہے کہ میرا وقت بھی آ گیا ہے”۔

لندن میں رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز کے ایسوسی ایٹ فیلو برطانوی سیموئیل رامانی کے مطابق اخبار کے ذریعے متعدد مغربی تجزیہ کاروں نے اس ویڈیو کو قدیروف کے لہجے میں ایک بنیادی تبدیلی قرار دیا۔ تجزیہ نگاروں نے رمضان قدیروف کے اس ممکنہ فیصلے کو روسی صدر ولادی میر پوتین کے لیے ایک دھچکا قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

لندن سے چوری گاڑی کراچی میں برآمدگی سے قبل پاکستان کیسے پہنچی؟ حقائق سامنے آگئے

کچھ تجزیہ کاروں نے قدیروف کے الفاظ پر سوال اٹھائے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ چیچن رہ نما نے ماضی میں بھی ایسی باتیں کہی ہیں۔ دسمبر 2018 میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ وفاقی سطح پر نہیں بلکہ ضلع کے صدر کی حیثیت سے اپنا کیریئر ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور وہ عہدہ چھوڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ لیکن وقت گزر گیا اور قدیروف نے عملا عہدہ چھوڑںے کے لیے کچھ نہیں کیا۔

2007 میں روسی صدر ولادیمیر پوتین نے قدیروف کو ترقی دے کر چیچنیا کا لیڈر بنا دیا۔ اس کے بعد وہ ان کے کھلے عام حامی بن گئے ہیں۔

Related Posts