عالیہ بھٹ کی فلم ’ڈارلنگز‘ پر مردوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام کیوں لگایا جارہا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عالیہ بھٹ کی فلم ’ڈارلنگز‘ پر مردوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام کیوں لگایا جارہا ہے؟
عالیہ بھٹ کی فلم ’ڈارلنگز‘ پر مردوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام کیوں لگایا جارہا ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بالی ووڈ کی مشہورو معروف اداکارہ عالیہ بھٹ کی فلم ڈارلنگز حال ہی میں ریلیز ہوئی ہے۔

ڈارلنگز میں عالیہ بھٹ، شیفالی شاہ اور وجے ورما نے مرکزی کرداراداکیا ہے۔فلم کو بہت سے لوگ پسند کررہے ہیں جبکہ کچھ اس میں گھریلو تشدد دکھانے پر تنقید بھی کررہے ہیں۔

عام طور پر جب گھریلو تشدد کا نام لیاجاتا ہے تو فوراََ ذہن میں یہی آتا ہے کہ ا س کا نشانہ یقیناََ خواتین ہونگی جبکہ فلم ڈارلنگز حقیقت کے برعکس ہے، اس میں مردوں کا استحصال دکھایا گیا ہے۔

کہانی

ڈارلنگز کی کہانی ایک ایسی خاتون کی کہانی پر مبنی ہے جس کو شادی کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، اس خاتون کا نام بدرالنساء ہے (جو کہ عالیہ بھٹ اداکررہی ہیں)۔

بدرالنساء کی والدہ شمشنساء انصاری عرف شمشو ہے، جس کا کردار شیفالی شاہ نے ادا کیا ہے۔

فلم میں بدرالنساء اور حمزہ شیخ ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں اور انہوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فلم میں ایک ایسے شوہر کو دکھایا گیا ہے جو کہ شرابی ہے اور نشے میں اپنی بیوی کو مارتا ہے جبکہ اُس بیوی اِس امید پر روز مارکھاتی ہے کہ ایک دن اُس کا شوہر بدل جائے گا۔

ڈارلنگز

ڈارلنگز ایک کامیڈی فلم ہے جس میں ممبئی کا ایک قدامت پسند متوسط طبقہ دکھایا گیا ہے، فلم جسمیت کے رین نے لکھی بھی ہے اور ہدایت کاری بھی کی ہے۔

مشکل اسکرپٹ

فلم میں یہ دکھایا گیا ہے کہ ایک شوہر شراب کے نشے میں دھت اپنی بیوی کو بہت زیادہ مارتا ہے اوراُس کی بیوی یہ سوچ کر مار کھاتی ہے جب وہ والدین بن جائینگے تو اُس کا شوہر ٹھیک ہوجائے گا۔ تاہم، اکثر لوگوں نے فلم میں دکھائے گئے اِس خیال کو ناپسند کیا ہے۔

فلم کے پہلے حصے میں بیوی کو بہت زیادہ جذباتی دکھایاگیا ہے یہاں تک کہ وہ شوہر کے تشدد کے نتیجے میں اپنا بچہ بھی کھودیتی ہے اور اُس کا مقدمہ بھی درج نہیں کرواتی۔

مردوں کیخلاف گھریلو زیادتی

حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ گھریلو تشد کے تمام متاثرین میں سے پانچ میں سے دو مرد ہوتے ہیں، اس تحقیق سے یہ تاثر ختم ہوگیا کہ ہمیشہ خواتین ہی گھریلو تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔

ڈارلنگز اور گھریلو زیادتی

جیسے کہ فلم کے پہلے حصے میں بیوی شوہر کے تشددکانشانہ بنتی ہے، اِس کے دوسرے حصے میں بیوی اپنے شوہر کے ساتھ وہی سلوک کرتی ہے جس طرح کا وہ کرتاتھا۔

فلم کے دوسرے حصے میں بیوی شوہر کو نشہ دیتی ہے، اسے مارتی ہے، اذیت دیتی ہے اور اسے برا کھانا پکا کر کھلاتی ہے۔

یہاں تک کہ وہ فلم میں اُسے مارنے کی بھی کوشش کرتی ہے لیکن اُسے چھوڑنے کا نہیں سوچتی۔

گھریلو تشدد کو فروغ

اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کا ہمسفر کتنا ظلم کرتا ہے لیکن آپ کو اُس کے ساتھ اس قسم کا سلوک نہیں کرنا چاہیے۔

جیسے کہ دکھایا گیا ہے کہ بیویی تمام تر پریشانیوں کے بعد شوہر کو چھوڑیتی ہے اور زندگی میں آگے بڑھنے کا فیصلہ کرتی ہے۔

اُس کے بعد بیوی کے علم میں ماضی کے حوالے سے ایک بات آتی ہے کہ اُس کی ماں نے بھی اُس کے باپ کے ساتھ یہی سلوک کیا تھا، لیکن پھر بھی فلم میں یہ سب کچھ دکھایا گیا ، تھوڑا ناقابل قبول ہے۔

بعدازاں فلم اپنے ٹریلر کے برعکس کافی مختلف ہے جس میں گھر کے مسائل اور ایک دوسرے پر تشدد دکھایا گیا ہے۔

Related Posts