کراچی: پی ٹی آئی کی رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ سے علیحدگی کا فیصلہ کرتے ہوئے فیملی کورٹ میں خلع کی درخواست دائر کی ہے جس کی وجوہات سامنے آگئی ہیں۔
خلع کی درخواست میں دعا بھٹو کا کہنا ہے کہ 2018 میں حلیم عادل شیخ سے شادی ہوئی تھی، 5 لاکھ روپے حقِ مہر مقرر کیا گیا تھا جو تاحال ادا نہیں کیا گیا، نکاح نامہ حلیم عادل شیخ کے پاس ہے جو آج تک مجھے فراہم نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 10 ستمبر 2019 کو ہمارابیٹا پیدا کامل پیدا ہواتھا، حلیم عادل شیخ کی پہلی شادی کے بارے میں مجھے بعد میں معلوم ہوا، حلیم عادل شیخ کی پہلی بیوی اور بچے میری زندگی میں مداخلت کرتے ہیں۔
حلیم عادل شیخ پر الزام عائد کرتے ہوئے دعا بھٹو نے کہا کہ اُن کا رویہ مجھ سے تبدیل ہورہا تھا، وہ مجھے نظر انداز کرتے رہے ہیں اور بدتمیزی کے علاوہ مجھے ذہنی طور پریشان اور ٹارچر بھی کرتے رہے ہیں۔
جب جیل میں تھا تب میرا دعا سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا، حلیم عادل شیخ
انہوں نے کہا کہ حلیم عادل شیخ نے میری زندگی تباہ کردی ہے، ان کا رویہ نامناسب ہے، میں ان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔
انہوں نے کہا ہے کہ حلیم عادل شیخ نے اپنی پہلی 2 بیویوں کو بنگلوں میں رکھا ہوا ہے، جبکہ مجھے کرائے کے فلیٹ میں رکھا ہوا ہے۔
دعا بھٹو نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ عدالت سے استدعا ہے کہ حلیم عادل سے خلع دلوائی جائے، 5 لاکھ روپے ماہانہ خرچ دینے کا حکم بھی دیا جائے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رکنِ سندھ اسمبلی دعا بھٹو نے گزشتہ روز اپنے شوہر حلیم عادل شیخ سے خلع کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
دعا بھٹو کی جانب سے ملیر کی فیملی عدالت میں خلع کی درخواست دائر کی گئی ہے۔